ملتان + لودھراں (نمائندہ نوائے وقت/ خبر نگار) سپریم کورٹ سے بحال ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی سلمان نعیم نے پی پی 217 ملتان میں آزاد حیثیت سے کامیابی حاصل کی تھی اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 2018 کے عام انتخابات میں شکست دی تھی۔ سلمان نعیم جہانگیر ترین گروپ کے بھی سرگرم رکن ہیں۔ سلمان نعیم کی اہلیت کو دو شناختی کارڈ رکھنے پر چیلنج کیا گیا تھا جس پر سلمان نعیم نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ سلمان نعیم کے انتخابات جیتنے پر ان کے مخالفین نے الیکشن کمیشن میں دو شناختی کارڈ رکھنے پر ان کے خلاف درخواست دی تھی۔ جس کے بعد الیکشن کمیشن نے سلمان نعیم کی اسمبلی رکنیت معطل کر دی گئی تھی تاہم آج سپریم کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے ان کی رکنیت کو بحال کر دیا۔ بعد ازاں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے رکن پنجاب اسمبلی شیخ سلمان نعیم نے ملاقات کی۔ جہانگیر ترین نے سلمان نعیم کو رکنیت کی بحالی پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ سلمان نعیم کو 2 سال سے زائد عرصہ تک حلقے کی نمائندگی سے محروم رکھا گیا لیکن اب سلمان نعیم کی بحالی سے حلقے کی عوام کے مسائل حل ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ سلمان نعیم کا سیاسی مستقبل روشن ہے۔ سلمان نعیم کی سپریم کورٹ سے رکنیت بحالی پر انکے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور مٹھائی تقسیم کی گئی۔