کراچی (نیوز رپورٹر)سادات آمروہہ کے تحت 8 محرم الحرام کا جلوس جمعرات کونشتر پاک سے برآمد ہوا اور مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوا۔ اس دوران سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیئے گئے تھے۔ موبائل فون سروس بھی معطل رہی۔ جلوس میں شریک اعزاداران حسین نے سینہ کوبی کی اور بتول پاک کو شہدائے کربلا کا پرسا پیش کیا۔ جلوس میں علم تبرکسات بھی تھے شرکا راستے بھر نوحے پڑھتے رہے اور ماتم کرتے رہے جلوس کے راستوں صدر، آئی آئی چندریگر روڈ، کھارادار، ایم اے جناح روڈ، پیپلز چورنگی، ریڈیوپاکستان، سمیت اطراف کے علاقوں میں موبائل فون سگنل بند رہے۔ جلوس کے روٹ میں آنے والی تمام سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینرز اور قناتیں لگا کر سیل کر دیا گیا تھا۔ ۔ جلوس کی سیکیورٹی کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی مددسے نگرانی کی گئی۔ جبکہ بڑی عمارتوں پر شارپ شوٹرز تعینات کیے گئے تھے۔ اس سلسلے میں پولیس رینجرز سمیت دیگر قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار جلوس کے راستوں پر تعینات رہے۔ پولیس افسران و جوانوں نے 8 محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی سکیورٹی کیلئے مختلف مقامات پر اپنے فرائض سر انجام دیئے۔ ترجمان پولیس کے مطابق پولیس کے سینئر افسران سمیت پولیس کے جوان اور خواتین پولیس اہکاروں کی بھاری نفری کو بھی 8 محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس کی نگرانی کے لیئے تعینات کیا گیا۔ اونچی عمارتوں پر بھی قانوں نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار تعینات تھیپولیس نے محرم الحرام کے جلوسوں اور مجالس میں شرکت کرنے والے عزاداروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کر رہی ہے۔بدھ کو کراچی میں 9 محرم الحرام کو نشتر پارک میں مجلس برپا ہوگی۔ مولانا شہنشاہ نقوی اہلیبیت کے مصائب بیان کرینگے اور ان کی لازوال قربانیوں پر روشنی ڈالیںگے۔ جس کے اختتام کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوگا۔ آئی ایس آ جے تحت جلوس کے شرکا نماز ظہرین امام بارگاہ علی رضا پر ادا کرینگے اس کے بعد جلوس مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔