جنیوا: افغانستان کی صورتحال پر اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس کی درخواست پاکستان اور او آئی سی نے کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا اجلاس آج سے 6 روز بعد ہوگا جس میں افغانستان پر طالبان کے قبضے اواقر ملک میں بنیادی انسانی حقوق کی صورتحال پر گفتگو ہوگی۔
اقوامِ متحدہ کے ممبر ممالک افغانستان پر طالبان کے قبضے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا جائزہ لیں گے اور خواتین کے حقوق سمیت دیگر امور پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔انسانی حقوق کونسل کا اجلاس پاکستان، او آئی سی اور افغانستان کی درخواست پر بلایا گیا ہے جو 24 اگست کے روز جنیوا میں ہوگا جبکہ طالبان کے قبضے کے بعد عالمی برادری تذبذب کا شکار ہے۔
افغانستان پر طالبان کے قبضے کے بعد جنگجوؤں کی حکومت کو تسلیم کرنا مغربی ممالک کیلئے بڑا مسئلہ بن گیا۔ پاکستان، چین اور روس سمیت خطے کے ممالک کیلئے افغانستان کی صورتحال حیران کن ہے۔
پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان میں ہونے والی دہائیوں پر محیط خانہ جنگی کا اثر براہِ راست پاکستان پر پڑا۔ اقوامِ متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ہونے والے اجلاس میں تمام تر امور زیرِ بحث آئیں گے۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ افغانستان کسی ملک کے خلاف کسی جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ کسی سے کوئی انتقام نہیں لیا جائے گا۔ خواتین کو شریعت کے مطابق ان کے حقوق دیئے جائیں گے۔
گزشتہ روز پریس کانفرنس کے دوران ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ آزادی ہمارا حق تھا جسے ہم نے چھین کر حاصل کرلیا۔ یقین دلاتے ہیں کسی سے کوئی انتقام نہیں لیا جائے گا۔امریکا کیلئے کام کرنے والوں کو ہم سے نہیں ڈرنا چاہئے۔