سانحہ جڑانوالہ، مسلم و مسیحی قائدین کا مجرموں کی گرفتاری، سپیڈی ٹرائل کا مطالبہ، آج یوم مذمت 


لاہور (خصوصی نامہ نگار) پاکستان کے مسلم، مسیحی قائدین نے سانحہ جڑانوالہ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے مجرموں کی گرفتاری اور سپیڈی ٹرائل کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم علماء و مشائخ کے وفد نے مسیحی قائدین اور عوام سے مقدسات کی توہین پر معافی مانگی ہے۔ آج 18 اگست کو ملک بھر میں یوم مذمت منایا جائے گا۔ حکومت تمام مقدس مقامات اور مسیحی آبادیوں کو پہنچنے والے نقصان کا ازالہ کرے اور تعمیر نو کرے۔ جڑانوالہ میں وحشت و دہشت کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ ملک بھر کی مساجد میں خطبات جمعہ میں سانحہ جڑانوالہ کی مذمت کی جائے گی۔ مذہبی قائدین اعلیٰ سطحی وفد ہفتہ کو جڑانوالہ میں جائے گا۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، آرچ بشپ سبسٹئین شائ، پادری عمانوایل کھوکھر، پادری سلیم، مولانا نعمان حاشر، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا زبیر عابد، مولانا محمد اشفاق پتافی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا محمد اسلم صدیقی، قاری عبد الحکیم اطہر، مولانا محمد اسلم قادری، مفتی نسیم الاسلام، مولانا قاری مبشر رحیمی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جڑانوالہ میں مسیحی برادری کے مقدسات پر حملہ کرنے والوں نے اسلام اور پاکستان کو بدنام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چرچ اور مقدس کتابوں کو جلانے والوں نے مسلمانوں کے مقدمہ کو کمزور کیا ہے ، پاکستان میں ایسے واقعات مسلسل ہونے کی وجہ نظام انصاف ہے اگر سانحہ جوزف کالونی، گوجرہ سمیت ہونے والے واقعات کے مجرموں کو سزا مل جاتی تو یہ واقعات نہ ہوتے۔ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ جڑانوالہ میں مبینہ طور پر قرآن پاک کی بے حرمتی کا واقعہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔ جس کے باعث علاقے میں مسلم مسیحی کشیدگی نے جنم لیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی بد بخت نے قرآن پاک کے اوراق شہید کئے تھے تو اسے قانون کے حوالے کرنا چاہئے تھا۔ 
مسلم، مسیحی قائدین 

ای پیپر دی نیشن