مسلم لیگ ن کے صدر محمد نواز شریف صاحب نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز صاحبہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب میں 2 ماہ کیلئے بجلی 14 روپے یونٹ سستی کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے عوام کو اگست ستمبر کے بجلی کے بلوں میں ریلیف ملیگا اس اعلان کے بعد یقین کریں خود مسلم لیگ ن کے حلقوں سے بھی نہ خوشی کے شادیانے بجے نہ مٹھائیاں تقسیم ہوئیں ہر ایک کی زبان پر یہی الفاظ تھے یہ کون سا ریلیف ہے اسے کہتے ہیں کھایا پیا کچھ نہیں گلاس توڑنے بارہ آنے 1994سے 2024 جاری ہے سابقہ و موجودہ حکومت نے آئی پی پیز کے زریعے ملک کے عوام تاجر صنعتکار طبقے کا بجلی کے بم بلوں کے زریعے لوٹا ہے ہزاروں ارب روپے آئی پی پیز کو دیے یہ ائی پی پیز لوکل اور بین الاقوامی کمپنیوں پر مشتمل ہیں ان میں لوکل زیادہ اور بین الاقوامی کم ہیں ان ائی پی پیز کا کوئی فرانزک آڈٹ نہیں کیا بلکہ سابق جنرل پاکستان رانا بلند اختر صاحب نے انکشاف کیا کہ کے اربوں روپے حکومت نے بالا بالا آئی پی پیز کو ادائیگی میں حالانکہ وزیر اعظم بھی ان کی اجازت کے بغیر ایک روپیہ بھی نہیں جاری کرسکتے شہبازشریف حکومت نے بینکوں کے ذریعے ان ائی پی پیز کو پیمنٹ کی۔
نواز شریف صاحب کے اعلان کی تائید وزیر اعظم شہبازشریف صاحب نے کی ہے حالانکہ اعلان وزیراعظم شہباز شریف کرتے اور اس کی تائید صدر مسلم لیگ ن کرتے لیکن یہاں ہر سمت الٹ ہی چل رہا ہے ابھی بھی غیر یقینی کی صورتحال ہے کیونکہ بجلی صارفین کو ستمبر کے بلوں میں اضافی چارجز کے بعد ریلیف ملے گا آخر میں یہی ہوگا بلوں میں اضافی چارجز ڈالنے کے بعد کچھ ریلیف نہیں مل سکا۔
بجلی بلوں میں ہوشربا اضافے ٹیکسز سلیب ریٹس کیپیسٹی چارجز کے خاتمے سرکاری ملازمین کے ٹیکسوں میں کمی پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی میں کمی آئی پی پیز کے ساتھ ملک عوام دشمن معاہدے کے خاتمے فرانزک آڈٹ کرنے کے مطالبے پر امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن کی'قیادت میں جماعت اسلامی نے راولپنڈی مری روڈ پر 14 روزہ تاریخی دھرنا دیا اور حکومت کے ساتھ معاہدہ طے پایا کہ 45روز میں بجلی کی قیمتوں ٹیکسوں میں کمی آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں پر نظر ثانی ان کا فرانزک آڈٹ کرنے اور سرکاری ملازمین پر ٹیکسوں میں کمی کرنے کیلئے وفاقی وزرا نے دستخط کیے اور امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے واضح کردیا کہ جماعت اسلامی کے ساتھ معاہدہ ہوا ہے ہم اس معاہدے پر پہرہ دے رہے ہیں
حافظ نعیم الرحمن نے بجلی کے بلوں پر عارضی نہیں مستقل ریلیف دیں ہم آج بھی ڈٹے ہوئے ہیں 28 اگست کو شٹر ڈاؤن ہڑتال ہوگی حکومت کے ساتھ معاہدہ کرکے گھر نہیں گئے مطالبات نہ مانے گئے تو عوام کے سمندر کے ساتھ اسلام آباد پہنچیں گے
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ نے پنجاب میں بجلی بلوں میں دو ماہ کے ریلیف پر درست کہا ہے کہ یہ اقدام ناکافی اور عارضی ڈرامہ ہے اصل ضرورت عوام سے بجلی کے بلوں اور ریٹوں کی اصل لاگت وصول کی جائے لیوی اور ٹیکسوں کا بوجھ ختم کیا جائے ائی پی پیز کی ڈالرز میں کیپیسٹی ادائیگیاں کی بنیاد کو تبدیل کرنا ہوگی
عوام کے علم میں ہونا چاہئے کہ ان سے بجلی کے بلوں میں حکومت کتنے فیصد ٹیکس لے رہی ہے ایک عام گھریلو بل پر حکومت 24 فیصد ٹیکس وصول کرتی ہے جبکہ کمرشل بلوں میں 37فیصد اور صنعتی بلوں پر 27 فیصد ٹیکس لیتی ہے
عوام بدلیں گے تو بدلے گا پاکستان اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ہر قیمتی وسائل سے مالا مال کر رکھا ہے لیکن جن حکمرانوں سیاسی جماعتوں نے عوام کو کرب و بلا میں مبتلا کیا ہے اگر عوام انہی کو اب بھی اپنا مسیحا جانیں گے تو پھر اپنے غلط فیصلوں پر ہرگز نہ پچھتائیں۔