پشاور(بیورو رپورٹ) خیبرپختونخوا کے برطرف وزیر شکیل احمد خان اور وزیر اعلیٰ سردار علی امین گنڈاپور کے درمیان واٹس ایپ گروپ میں شدید تلخ کلامی ہوئی۔ گنڈا پور نے ایک اور ٹیم ممبر کو ہٹا دیا، ایم این اے جنید اکبر کو فوکل پرسن برائے ممبران قومی اسمبلی سے سے فارغ کر کے شاہد احمد کو نیا فوکل پرسن مقرر کر دیا۔ ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے دونوں رہنمائوں کے درمیان تلخ کلامی گزشہ رات ایک بجے کے قریب پی ٹی آئی کے پارلیمنٹرینز کے واٹس ایپ گروپ میں ہوئی، واٹس ایپ گروپ میں ایک گھنٹے تک تلخ جملوں کا تبادلہ جاری رہا۔ دونوں نے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزمات لگائے، شکیل خان نے وزیر اعلیٰ کو بااختیار نہ ہونے کا طعنہ بھی دیا۔ تلخ کلامی کے دوران ہی شکیل خان نے وزیر اعلیٰ کو استعفیٰ دیا، جس پر وزیراعلی نے جواب دیا کہ میں نے پہلے ہی سے آپ کو فارغ کر دیا ہے۔ دیگر وزراء اور اراکین اسمبلی کی مداخلت پر دونوں نے واٹس ایپ گروپ سے مسیجز ڈیلیٹ کر دیئے۔ دوسری طرف بانی چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ہدایات پر بنائی گئی گڈ گورننس کمیٹی نے 5بیورو کریٹس کو بھی طلب کر لیا۔ ایک سابق سیکرٹری کا بیان بھی اس سے قبل قلمبند کیا گیاہے۔ سابق وزیر شکیل خان کو کابینہ سے ہٹانے کے بعد گڈ گورننس کمیٹی نے مختلف شکایات کی روشنی میں مزید بیورو کریسی سے بیانات قلمبند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ مختلف محکموں کے پانچ سیکرٹریز کو بیانات کے حوالے سے طلب کر لیا گیا ہے۔ اور ان سے بیانات قلمبند کئے جائینگے۔ ان سے بیانات قلمبند ی کل سے ممکنہ طور پر شروع کردی جائیگی۔ کمیٹی نے وزراء‚یانات بھی قلمبند کرنے کا عمل شروع کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق سابق اور موجود بعض بیورو کریسی کے بیانات مختلف امور کے حوالے سے قلمبند کئے جارہے ہیں۔ اور ان کی رپورٹس تحریک انصاف کے بانی چیئر مین کو دی جائیگی۔
خیبرپی کے : وزیراعلی گنڈاپور برطرف صوبائی وزیرمیں تلخ اکلامی ، وزرابیوروکریٹس سے تحقیقات شروع
Aug 18, 2024