لبنان غزہ پرحملے حزب اللہ کمانڈر سمیت 41شہید: جنگ بندی کیلئینئی امریکی تجاویز

Aug 18, 2024

غزہ؍ دوحہ (آئی این پی+ این این آئی+نوائے وقت رپورٹ) غزہ میں جنگ بندی کیلئے امریکا، قطر اور مصر کی زیر نگرانی جاری مذاکرات کو اگلے ہفتے تک مؤخر کرنے کی وجہ  نئی امریکی تجاویز ہیں۔ قطر مذاکرات پر مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے جنگ بندی سے متعلق نئی تجاویز پیش کی ہیں تاکہ کسی معاہدے پر تیزی سے عمل درآمد ممکن ہو سکے۔ ثالث آنے والے دنوں میں اس تجویز پر کام جاری رکھیں گے۔ غزہ کے علاقہ دیر البلاح میں 25 برس بعد پولیو کا پہلا کیس سامنے آ گیا۔ امریکا، قطر اور مصر کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات میں اسرائیل نے بھی شرکت کی تاہم حماس نے مذاکرات میں حصہ نہیں لیا۔ غزہ میں جاری اسرائیلی حملوں میں مزید 30 فلسطینی شہید ہو گئے۔ اسرائیل کے لبنان میں حملہ کر کے حزب اللہ کمانڈر کو قتل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ حزب اللہ کے راکٹ حملوں سے کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔ متعدد اسرائیلی فوجیوں  نے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ جنگ بندی مذاکرات میں امریکہ کے نئی تجاویز دے دیں۔ مشاورت کیلئے اسرائیلی وفد دوحہ میں موجود  رہے، مذاکرات اگلے ہفتے قاہرہ میں دوبارہ ہوں گے۔ اسرائیل کے جنوبی لبنان پر فضائی حملے میں10 افراد جاں بحق ہو گئے۔ لبنان کی وزارت صحت کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی لبنان کے علاقے نباتیہ کو نشانہ بنایا۔ جاں بحق ہونے والوں میں خاتون اور ان کے دو بچے بھی شامل ہیں۔ زخمی ہونے والے5 افراد میں سے2 کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب لبنان کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق شمالی علاقے میں وادی الکفر نامی قصبے میں اینٹوں کے بھٹے پر بھی اسرائیلی طیاروں نے بمباری کی۔ حملے میں شام سے تعلق رکھنے والا اینٹوں کے بھٹے کا مالک جاں بحق ہو گیا۔ دوسری جانب اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ لبنان میں حزب اللہ کے اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیل میں سینئر ذمے داران نے باور کرایا ہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کی سرگرمی ختم ہو گئی ہے۔  نئی انٹیلی جنس معلومات کی دستیابی کی صورت میں غزہ واپسی ہو سکتی ہے۔ اسرائیلی نشریاتی ادارے کے مطابق ذمے داروں نے کہا کہ حماس کے زیادہ تر جنگجو یونٹوں کو ختم کیا جا چکا ہے۔ یہ حماس کے پاس یرغمال افراد کا سمجھوتہ شروع کرنے کے لیے مناسب وقت ہے۔حماس نے امریکی صدر جوبائیڈن کے جنگ بندی معاہدے کے قریب ہونے کے بیان پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ کہنا کہ جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں ایک وہم ہے، حماس کے رہنما سمیع ابو زہری نے کہا کہ ہمیں کسی معاہدے یا حقیقی بات چیت کا نہیں امریکی  حکم کے نفاذ کا سامنا ہے۔

مزیدخبریں