کابل میں سٹورز پر پتلوں کے چہرے ‘ماڈلز کی تصاویر چھپا دیں

کابل (نیٹ نیوز) کابل میں، دکانوں کی کھڑکیوں پر شاندار بال گاؤن اور تھری پیس ویڈنگ سوٹ نظر آتے ہیں جس میں ہر ایک کا چہرہ ڈھانپا جاتا ہے۔ کابل میں کپڑے بیچنے والے کے مطابق، پولیس نے سٹورز سے کہا ہے وہ پتلوں کے چہرے اور ماڈلز کی تصاویر چھپا دیں۔22 سالہ نوجوان نے کہا یہ ڈسپلے کو تھوڑا بدصورت بنا دیتا ہے، لیکن اس سے فروخت پر کوئی اثر نہیں پڑتا۔ طالبان حکومت نے خواتین سے کہا ہے وہ عوام میں مکمل پردہ کریں۔ کابل کے شاپنگ ڈسٹرکٹ میں کام کرنے والی خواتین کو عبایا پہنے اور اپنے چہرے کو میڈیکل ماسک سے ڈھانپے ہوئے دیکھا گیا۔جنوری 2022 میں انسانی چہروں کی تصویر کشی پر پابندی کے نفاذ کے بعد، ہرات میں مذہبی پولیس نے سروں کو کاٹ کر اور چٹخنے سے پتلوں کو کاٹ دیا۔اس اصول کو اب وزارت کی ٹیموں کے ذریعہ ملک بھر میں نافذ کیا گیا ہے جو فضیلت کی تبلیغ اور برائی کی روک تھام کے لئے ہیں۔ 

ای پیپر دی نیشن