ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج بھگتنا ہونگے ، امرایکہ کی دھمکی

واشنگٹن + تل ابیب (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) امریکہ نے خبردار کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق ایک امریکی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو غزہ میں جنگ بندی کے لیے جاری مذاکراتی عمل متاثرہوگا اور ایران کو حملے کے سنگین نتائج بھی بھگتنا ہوں گے۔ امریکا، برطانیہ اور فرانس ہر طرح کی صورتحال کے لیے جوابی کارروائی کی تیاری کررہے ہیں۔ ایران نے اسرائیل پرحملہ کیا تو اسرائیل کے لیے دفاع کے لیے سب کچھ کریں گے۔ امریکی اہلکار کا مزید کہنا تھا کہ 7 اکتوبر 2023 کو حماس کا حملہ ایران کی پراکسی جنگ تھا اور ایران کے اسرائیل پر حملے کی صورت میں یہ پراکسی جنگ مزید تیز ہوجائے گی۔ امریکی حکام کا معمول ہے کہ جن سرکاری پالیسیوں، فیصلوں اور اقدامات کو غیرسرکاری طور پر سامنے لانا چاہتے ہیں وہ حکام نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتا دیتے ہیں۔ علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے ایران کے اسرائیل پر متوقع جوابی حملے کی صورت میں یورپی اتحادی ملکوں سے ایران پر حملہ کرنے کی توقع کی ہے۔غیرملکی خبررساں کے ادارے کے مطابق اسرائیل وزیر خارجہ نے اس سلسلے میں یورپی اتحادی ہم منصبوں کے ساتھ فون پر اس وقت تبادلہ خیال کیا جب دوحہ میں جنگ بندی کے لیے مذاکراتی دور کا دوسرا دن تھا۔تاہم اس موقع پر اسرائیلی وزیر خارجہ نے ان ہم منصبوں کے ساتھ بات چیت کے دوران یہ تاثر نہیں دیا ہے کہ ایران سمیت اریان کی حمایت یافتہ سب گروپوں اور ملکوں پر اسرائیل کے حملے اور جنگی کارروائیاں ان اتحادیوں کے مشورے یا پیشگی منظوری کے ساتھ ہی ہوتے رہے ہیں۔ اس لیے اب ایرانی جواب آنے پر اسرائیل کی مدد کریں۔ بلکہ سیدھا سیدھا یہ مطالبہ کیا کہ ایران کے اسرائیل پر حملے کی صورت یورپی ملک ایران پر حملہ کر دیں۔کاٹز نے فرانس کے وزیر خارجہ سٹیفن سیجورنے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر ایران نے اسرائیل پر حملہ کیا تو ہم توقع کرتے ہیں کہ ہمارے اتحادی ایران پر حملہ کر دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن