وزیر مملکت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام شزا فاطمہ کا پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ انٹرنیٹ کو نہ ہی بند کیا گیا ہے نہ ہی سلو کیا، انٹرنیٹ پر دباو وی پی این کی وجہ سے آیا ہے۔شزا فاطمہ نے کہا کہ وزیر اعظم کی ترجیح آئی ٹی ہے اس لیے بجٹ اتنا زیادہ رکھا گیا ، گوگل اور میٹا سے بچوں کو سر ٹیفیکیٹس دلوائیں گے ،پرامٹ انجینئیرنگ کو لازنی قرار دے دیا ہے ،بچوں کو کوڈنگ سکلز دئیے جا ئیں گے ، اسلام آباد اور کراچی میں آئی ٹی پارکس بنیں گے ۔وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا کہنا تھا کہ اس سال سب سے زیادہ آئی ٹی ایکسپورٹ ہوئی ہیں ڈیجیٹلائزیشن بہت ضروری ہےاس سے کرپشن کم ہو جائے گی چند سالوں میں اگر ہم یہ کر لیں تو ہماری جی ڈی پی ڈبل ہو سکتی ہے، سپیشل 43 آئی ٹی پارکس بھی بنائے جائے گے 250 ای روزگار سینٹر بھی کھولیںگے یہ سینٹر ان بچے بچیوں کے لئے ہیں جو مہنگے آئی ٹی دفتر کی سہولت حاصل نہیں کر سکتے ۔شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان میں گیمنگ کے بہت سے ایکسپرٹ ہیں،اس انڈسٹری میں بہت پوٹینشل ہے ہم اس کو بھی فروغ کریں گے،اس حوالے سے بھی سینٹرز بنانے جا رہے ہیں،پاکستان کا پہلا ورچوئل پروڈکشن سٹوڈیو قائم کیا جا رہا ہے، ڈیجیٹائیزیشن کے بعد پاکستان کی تقدیر بدل جائے گی،ہر شخص کی پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کی جائے تا کہ اس کی تمام تر معلومات اس کے پاس ڈیجیٹلی موجود ہوں۔