واشنگٹن+ نئی دہلی (اے ایف پی+ بی بی سی+ نوائے وقت نیوز) امریکہ میں بھارتی سفارت کار کی گرفتاری پر بھارت نے شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی ہوائی اڈوں پر امریکی سفارت کاروں کو حاصل مراعات ختم کرنے کے علاوہ دہلی میں امریکی قونصل خانے میں کام کرنے والوں کے شناختی کارڈ اور سفارتخانے کے ملازمین کو دی جانے والی تنخواہوں کی تفصیلات بھی طلب کر لی ہیں۔ نیویارک پولیس نے دیویانی کو ویزا فراڈ کے الزام میں گرفتار کیا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے امریکہ میں کم سے کم یومیہ اجرت کے قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بھارت کی ایک گھریلو خادمہ کو انتہائی کم تنخواہ پر امریکہ میں ملازم رکھا۔ انہیں اب ڈھائی لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کر دیا گیا ہے جبکہ دیویانی نے الزامات سے انکار کیا ہے۔ بھارت نے اس معاملے پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور نئی دہلی میں امریکی سفارتخانے کے حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے تمام قونصلروں کے شناختی کارڈ وزارتِ خارجہ میں جمع کروائیں۔ ان سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ امریکی سکول میں تعلیم دینے والے اساتذہ کے ویزے کی نوعیت اور سفارتکاروں کے گھریلو ملازمین کی تنخواہوں کی تفصیل بھی فراہم کریں۔ اس کے علاوہ امریکی سفارت کاروں کو بھارتی ہوائی اڈوں پر دی جانے والی خصوصی مراعات کے پاس بھی واپس لے لئے گئے ہیں۔ اطلاعات ہیں کہ حکومت نے دہلی پولیس کو امریکی سفارت خانے اور امریکی سکول پر لگائی گئی اضافی حفاظتی رکاوٹوں کو ہٹانے کا حکم بھی دیا ہے۔ امریکی انتظامیہ یا دہلی میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے بھارتی اقدامات کے بارے میں ابھی تک کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔ اسی تنازع کی وجہ سے منگل کی صبح کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی اور بھارت کے وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے امریکی کانگریس کے ارکان سے بھی ملنے سے انکار کر دیا۔ آئندہ الیکشن میں وزیراعظم کے عہدے کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار نریندر مودی نے بھی ٹویٹ کی ہے کہ انہوں نے بھی امریکی وفد سے نہ ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارتی وزیرِ خارجہ سلمان خورشید نے امریکی حکام کے اس روئیے کو ناقابلِ قبول قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ بھارتی سفارت کار سے ایسا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔ وزیر خارجہ نے بھی وفد سے ملاقات کرنے یس انکار کر دیا۔ دیویانی کی گرفتاری کے بعد بھارت کی حکومت پر دباؤ بڑھتا جا رہا تھا کہ و ہ بھی امریکہ کے خلاف جوابی کارروائی کرے۔ امریکہ میں بھارت کے سابق سفیر رونین سین نے کہا کہ ''امریکہ نے دیویانی کو جس طرح گرفتار کیا اور انہیں منشیات کے عادی مجرموں کے ساتھ رکھا وہ انتہائی غیر مہذب حرکت تھی۔‘‘ این این آئی کے مطابق بھارتی ائرپورٹس پر امریکی سفارتکاروں کے پاسز منسوخ اور بھارت میں امریکی سفارتخانے کے لئے آنے والے سامان کی کلیئرنس بھی روک دی گئی، امریکی سفارتکاروں اور ان کے اہلخانہ سے مراعات بھی واپس لی جا رہی ہیں، قونصل خانوں سے امریکی سفارتکاروں کے شناختی کارڈز اور اہلخانہ کی تفصیلات بھی طلب کرلی گئیں۔دریں اثناء نیویارک سے نمائندہ خصوصی کے مطابق امریکہ نے کہا ہے کہ بھارتی سفارتکار کی گرفتاری اور تلاشی کے معاملے میں مروجہ طریقہ کار کو استعمال کیا گیا۔ محکمہ خارجہ کی ترجمان میری ہارف نے کہا کہ دیویانی کی گزشتہ ہفتے گرفتاری میں امریکی قوانین کی خلاف ورزی پیش کی گئی۔ نئی دہلی میں بھارتی حکام کی طرف سے کانگریس وفد سے ملاقات سے انکار پر ترجمان کا کہنا تھا کہ وہ اس پر کچھ نہیں کہہ سکتی مگر امید کرتی ہیں کہ آگے چل کر معاملات بہتر ہوجائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دیویانی کو سفارتکار ہونے کی حیثیت سے استثنیٰ صرف سفارتی کاموں کے دوران ہی تھا اور پوری دنیا میں یہی طریقہ کار رائج ہے۔
سفارتکار کی گرفتاری‘ بھارتی وزیر خارجہ اور داخلہ کا امریکی وفد کے ساتھ ملاقات سے انکار
Dec 18, 2013