لندن (نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی مومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ ارباب اقتدار کی سوچ نفرت اور تعصب سے بھری ہوئی ہے، آج بلوچستان میں علیحدگی کی تحریک چل رہی ہے، خیبر پی کے میں ڈیورنڈ لائن کا تنازعہ ہے، ہمیں گومگو کی کیفیت سے باہر نکل کر ملک کے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہو گا، ہمیں پاکستان کے مستقبل کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہونگے، انہوں نے کہا کہ ہمیں فیصلہ کرنا ہوگا کہ ملک کو لبرل یا مذہبی ملک بنانا ہے، ارباب اختیار نے سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا، الطاف حسین نے ایم کیو ایم کے انٹرنیشنل سیکرٹریٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستان بچانے کیلئے ایک فیصلہ کرنا ہو گا، طالبان سے مذاکرات کرنے ہیں یا ملک ان کے حوالے کرنا ہے۔ اندرون سندھ سندھو دیش تحریک کے حمایتی ہیں، بلوچستان میں علیحدگی تحریک چل رہی ہے، پاکستان بین الاقوامی سطح پر تنہائی کا شکار ہو رہا ہے، انکا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں بھی گریٹر پنجاب کے منصوبوں کا انکشاف ہوا ہے، اگر ان منصوبوں پر عملدآمد ہوا تو ہمارا مستقبل کیا ہوگا، اردو بولنے والوں میں احساس ہے کہ اگر ان منصوبوں پر عمل ہوا تو ان کا مستقبل کیا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ بھارت افغانستان اور ایران کے تعلقات بہتر ہو رہے ہیں۔