اسلام آباد (وقائع نگار) انصارالامہ پاکستان کے امیر مولانا فضل الرحمن خلیل نے کہا ہے پشاور سکول پر حملہ مذہبی، دینی، انسانی، اخلاقی ہر لحاظ سے قابل مذمت فعل ہے، وطن عزیز میں جاری دہشت گردی اور غیر اسلامی حرکات پر مائل ذہنوں کو تبدیل کرنے، اسلام اور قومیت کا حقیقی چہرہ نئی نسل کے سامنے لانے کے لیے پارلیمانی جماعتوں کی طرح ملک بھر کی تمام دینی جماعتوں کا اجلاس بلایا جائے اور کہا ہے پاکستان میںدہشت گردی کے حالیہ واقعات کا اسلامی تعلیمات سے دور تک کا بھی واسطہ نہیں ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سانحہ پشاورکے حوالے سے بلائے گئے اعلیٰ سطح کے تنظیمی اجلاس میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ فضل الرحمن خلیل نے کہا سانحہ پشاور اور اس کے نتیجے میں 141قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ایک قومی سانحہ ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ اسلام کے نام پر بربریت اور دہشت گردی کسی طور بھی قابل قبول عمل نہیں ہے اس مسئلے کا حل مذہبی، دینی جماعتوں کے اتحاد اور یک سو ہوکر اس کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں ہے۔ حکومت کی طرف سے پارلیمانی و سیاسی پارٹیوں کا اجلاس خوش آئند ہے اسی طرح مذہبی جماعتوں کابھی اجلاس بلایا جائے۔