چیچوکی ملیاں، مظفرگڑھ توانائی منصوبے کا معاہدہ بلیک لسٹ کمپنی سے کرنے کا انکشاف

اسلام آباد (آن لائن) پبلک اکائونٹس کمیٹی(پی اے سی) میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چیچوکی ملیاں مظفر گڑھ توانائی منصوبے کا معاہدہ بلیک لسٹ کمپنی سے کیا گیا جس میں کمپنی نے دو ارب 73 کروڑ روپے کا غبن کیا، 246 ارب روپے بجلی بل کی وصولی نیب سے کروانے کی سفارش کی گئی ہے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر حیسکو نے کہا کہ سندھ حکومت بل ڈیفالٹر کیخلاف کارروائی نہیں کرنے دیتی۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس قمر نوید کی زیر صدارت ہوا۔ کمیٹی اجلاس میں یہ انکشاف ہوا کہ توانائی منصوبہ چیچوں کی ملیاں مظفر گڑھ کا معاہدہ ایک بلیک لسٹ کمپنی سے کیا گیا تھا اور اس کو ایڈوانس ادائیگی دو ارب تہتر کروڑ دی گئی تھی جو کہ پانچ سال گزرنے کے باوجود وصول نہیں کی جاسکی چینی کمپنی ڈونگ فونگ نے دو ہزار آٹھ میں نندی پور پراجیکٹ اور چیچوکی ملیاں توانائی منصوبے بنانے کیلئے کنٹریکٹ حاصل کیا تھا نندی پور میں کرپشن کا سکینڈل کے بعد چیچوکی ملیاں میں توانائی منصوبہ پانچ سال گزرنے کے باوجود شروع نہ ہوسکا اور بلیک لسٹ کمپنی نے ایڈوانس میںدو ارب تہتر کروڑ کی وصولی کرنے کے بعد رفو چکر ہوگئی وزارت پانی و بجلی کے حکام کا کہنا تھا کہ وصولی کیلئے کوششیں کی جارہی ہیں مگر کمپنی کا موقف ہے کہ وہ اپنے اخراجات کی مد میں خرچ کی جا چکی ہے جو کہ واپس نہیں ہوسکتی۔ کمیٹی میں ممبر قومی اسمبلی شفقت محمود اور روحیل اصغر کے درمیان گرما گرمی ہوئی ہے کہ حکومت سندھ کی مداخلت ناجائز ہے اور روحیل اصغر نے کہا کہ سی ای او حیسکو کا بیان غلط ہے۔ سات سال کے دوران کوئی کارروائی چینی کمپنی ڈونگ فونگ کیخلاف نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا گیا ہے۔ کمیٹی نے نندی پور پاور پراجیکٹ کی انکوائری رپورٹ کو کمیٹی میں پیش کرنے کی ہدایت جاری کردی ہیں اور اس پر لاگت بائیس ارب سے بڑھ کر اٹھاون ارب روپے ہونے کی وجوہات بھی طلب کی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن