قصور ویڈیو سکینڈل: انسداد دہشت گردی عدالت میں 10 ملزموں پر فرد جرم عائد، 3 کی ضمانت خارج

لاہور (اپنے نامہ نگار سے) انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے قصور ویڈیو سکینڈل کے 10 ملزموں پر فرد جرم عائد کر دی جبکہ 3 ملزمان کی ضمانت خارج کر دی۔ انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج نے قصور ویڈیو سکینڈل کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے ملزم سلیم اختر شیرازی، تنزیل الرحمن، علی مجید، فیضان مجید، عثمان خالد، حسیم عامر، علیم آصف، وسیم عابد، نسیم شہزاد اور عتیق الرحمن پر فرد جرم عائد کی۔ ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا ہے۔ بدفعلی، بلیک میلنگ اور بھتہ خوری کے الزامات ہیں۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے گواہان کو بیان ریکارڈ کرانے کا بھی حکم جاری کیا۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ میں 15 افراد کو قصور وار ٹھہرا دیا گیا۔ ملزم نہ صرف بچوں سے زیادتی کر کے ان کی ویڈیو بناتے بلکہ خواتین کی ویڈیو بنا کر انہیں بھی بلیک میل کرتے تھے۔ ملزم حسیم عامر گینگ کا سربراہ تھا۔ بلیک میلنگ کا جو سلسلہ 2009ء سے شروع ہوا۔ ملزموں میں حسیم عامر، وسیم عابد، نسیم شہزاد، علیم آصف، فیضان مجید، علی مجید، سلیم اختر شیرازی، عتیق الرحمن، تنزیل الرحمن، محمد یحی، عثمان خالد، وسیم سندھی، عبدالمنان، بشارت اور عرفان شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...