لاہور (خبر نگار) سابق فوجیوں کی تنظیم پیسا نے حکومت سندھ کی جانب سے رینجرز کے اختیارات میں کمی کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملکی مفاد کیخلاف اس فیصلے سے کراچی کی روشنیاں لوٹانے والا ادارہ پولیس سے بھی کمزور ہو جائے گا بلکہ چوکیداری کے فرائض تک محدود ہو جائے گا اور کراچی دوبارہ دہشت گردی اور کرپشن میں ڈوب جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار جنرل (ر) علی قلی خان نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جنرل علی قلی خان نے کہا کہ رینجرز کے فرائض سے دہشت گردی کو منہا کرنا اور دہشت گردی میں ملوث افراد کے سہولت کاروں کو تحویل میں لینے سے قبل وزیر اعلیٰ کی منظوری سب سے زیادہ نقصان دہ شق ہے جس سے دہشت گردوں کی گرفتاری ناممکن ہو جائے گی اگر حکومت سندھ رینجرز کے متعلق اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی تو رینجرز کو واپس بلا لیا جائے۔ پیسا کے ممبران نے پاکستان افغانستان اور دیگر ممالک کے سربراہوں کی میٹنگ کو خوش آئند قرار دیا اور آرمی پبلک سکول کے شہداء کی یاد میں منعقدہ تقریبات پر اطمینان ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قوم کے دہشت گردوں کے خلاف عزم کا پتہ چلتا ہے۔ اجلاس میں ایڈمرل (ر) تسنیم، بریگیڈئیر (ر) میاں محمود، جنرل نعیم اکبر، بریگیڈئیر (ر) عربی خان، بریگیڈئیر (ر) سائمن شرف، میجر (ر) فاروق حامد خان، میجر (ر) محمد اکرم اور بریگیڈئیر (ر) محمود الحسن بھی موجود تھے۔