لاہور (فرخ سعید خواجہ) معروف قانون دان اور سینئر سیاستدان احمد رضا قصوری کی آل پاکستان مسلم لیگ پر قبضہ کرنے کی کوشش کو آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین و سابق صدر مملکت پرویز مشرف نے ناکام بناتے ہوئے احمد رضا قصوری کی پارٹی سے بنیادی رکنیت ختم کر دی۔ گذشتہ روز جنرل (ر) پرویز مشرف نے نوائے وقت کو بتایا کہ 10 اگست 2014ء کو پارٹی کے آئین کی منظوری دی تھی جس کے تحت وہ آل پاکستان مسلم لیگ کے چیئرمین منتخب ہوئے اور احمد رضا قصوری کا چیف کوآرڈی نیٹر کا عہدہ ختم کر دیا تھا۔ اب جبکہ احمد رضا قصوری جن کے پاس پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں ازخود پارٹی کے وائس چیئرمین بن بیٹھے ہیں اور عمران غوری کو پارٹی کا صدر بنا دیا ہے۔ لہٰذا میں نے ان دونوں احمد رضا قصوری اور عمران غوری کو پارٹی سے نکال دیا ہے۔ پارٹی کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے نوائے وقت کو بتایا کہ 10 اگست 2014 سے احمد رضا قصوری کے پاس پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں ہے تاہم وہ پارٹی کے ممبر اور رہنما تھے۔ کچھ عرصہ پہلے انہوں نے پارٹی کے اندر ہمخیال گروپ بنا لیا پھر آل پاکستان مسلم لیگ ہمخیال کے عہدیداروں کا نوٹیفکیشن جاری کرنے لگے جس کا ہم نے نوٹس نہیں لیا۔ اس کے بعد احمد رضا قصوری نے خود کو واپس چیئرمین کہلوانا شروع کر دیا اور تین چار ماہ پہلے کراچی ڈویژن کے صدر کے عہدے سے ہٹائے جانے والے عمران غوری کو نہ صرف پارٹی کا مرکزی صدر مقرر کر دیا بلکہ جمعہ 18 دسمبر کو ضرب عضب کے نام سے ایک تقریب اسلام آباد میں اور دوسری 25 دسمبر کو رکھنے کا اعلان کر دیا۔ جس پر چیئرمین پرویز مشرف نے احمد رضا قصوری اور عمران غوری کی بنیادی رکنیت ختم کر کے انہیں پارٹی سے نکال دیا ہے۔ ادھر احمد رضا قصوری نے کہا ہے کہ انہیں کوئی پارٹی سے نہیں نکال سکتا۔ پرویز مشرف گھر تک محدود ہیں۔ اور عملاً وہ ہی آل پاکستان مسلم لیگ کو چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری پارٹی میں نمبر ٹو کی پوزیشن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی جانب سے ان کی بنیادی رکنیت ختم کئے جانے کے بارے میں انہیں کوئی تحریری اطلاع ملی ہے نہ ہی انہوں نے مجھے زبانی طور پر مطلع کیا ہے۔