قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ چودھری نثار کا کہنا تھا کہ وزارت داخلہ کے بارے میں مثبت ریمارکس نے حوصلہ بڑھایا،تنقید برائے تعمیر کا خیرمقدم کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ وہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کے ذمہ دار ہیں اور آئندہ اجلاس میں اس پر بریفنگ دیں گے، ایگزٹ کنٹرول لسٹ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پچھلے40سال سے ای سی ایل وزیر اور مشیر کی ہدایت پر چلتی تھی، ایک بلیک لسٹ میں 51 ہزار اور دوسری لسٹ میں 10ہزار پاکستانیوں کےنام تھے، یہ تاثرغلط ہےکہ کسی غلط آدمی کانام ای سی ایل سےنکالاگیا،10ہزارلوگوں کانام مکمل تفتیش اورتحقیق کےبعدای سی ایل سےخارج کیا گیا جبکہ اکیاون ہزار لوگوں کی بلیک لسٹ ختم کردی گئی۔ ہم نے ای سی ایل میں نام ڈلوانےکی مادر پدر آزادی ختم کی،غیرملکی این جی اوز سے متعلق چودھری نثار کا کہنا تھا کہ ہم نےسیکیورٹی کلیئرنس کیلیےچند عالمی این جی اوز کے خلاف کارروائی کی، وزارت داخلہ نے سترہ این جی اوز کو رجسٹرڈ کردیا، مزید ایک سو ستائیس این جی اوز نے درخواست دی ہے، عالمی این جی اوزکو کام کرنےکیلئےسہولتیں فراہم کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ ملک میں ساڑھے 11 کروڑ سمز کی تصدیق کی گئی جبکہ 9کروڑ سمز بلاک کی گئیں، سمز کی تصدیق کا عمل 90دنوں میں مکمل کیا گیا، بوگس قراردیے گئے لائسنس پرخریدے گئےاسلحے کے خلاف کارروائی ہوگی، غیرتصدیق شدہ اسلحہ لائسنس 31دسمبر کے بعد منسوخ کردیےجائیں گے۔وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یونان،بلغاریہ اورآسٹریا سے ڈی پورٹ کئے گئے افراد کو واپس بھجوایا، کسی بھی ملک سےبغیرکاغذات آنےوالےپاکستانی کوواپس بھیج دیاجائےگا-