سانحہ کوئٹہ کمشن پر تنقید، الٹا چور کوتوال کو ڈانٹنے والی بات ہے : طاہرالقادری

اسلام آباد(آئی این پی ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ حکومت کے ایک وزیر کی طرف سے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ پر تنقید باعث حیرت نہیں کیونکہ جس عدالتی کمیشن کی رپورٹ حکمرانوں کی مرضی کی نہیں ہوتی وہ اسے قبول نہیں کرتے ،کمیشن نے زمینی حقائق کی عکاسی کی۔ جسٹس علی باقر نجفی کمیشن کی رپورٹ کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوا۔ اگر سپریم کورٹ کے ججز کی انکوائریاں بھی میرٹ پر پورا نہیں اترتیں تو فرشتے کہاں سے آئیں گے؟ کوئٹہ سانحہ میں73 جانیں چلی گئیں اور کوئی شرمندہ ہونے کیلئے بھی تیار نہیں۔وہ گزشتہ روز ٹیلی فون پر مرکزی رہنمائوں سے گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی سانحہ کوئٹہ کمیشن پر تنقید ’’الٹا چور کوتوال کو ڈانٹے‘‘ والی ہے ۔ سانحہ ماڈل ٹائون کی عدالتی تحقیقات کرنیوالے جسٹس کو بھی حکمرانوں کی تنقید اور ردعمل کا سامنا کرنا پڑا،حکمران اب بندوبست کریں گے کہ کسی ادارے کے اندر سے انفرادی سطح پر بھی کوئی قاضی عیسیٰ کمیشن کی رپورٹ کو غیر موثر کرنے کیلیء حکومت منصوبہ بندی کر رہی ہے تا کہ غیر جانبدار صحافی ،اینکرز اور اپوزیشن کے حلقے اس رپورٹ کو بطور حوالہ استعمال نہ کر سکیں۔ تین سال میں صرف ایک مرتبہ نیکٹا کی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلایا گیا ،کیا یہ درست نہیں ؟وزیر داخلہ نے کالعدم تنظیم کے سربراہ سے ملاقات کی اور انکے مطالبات تسلیم کئے اور یہ کہ قومی ایکشن پلان پر درجنوں بار عوامی ،سیاسی ،عسکری ،صحافتی حلقوں کے عملدرآمد کے مطالبات کے باوجود قومی ایکشن پلان پر اسکی روح کے مطابق عملدرآمد نہیں ہوا۔

ای پیپر دی نیشن