لاہور ( سپیشل رپورٹر)جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے امیر پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ سندھ اسمبلی کے متنازع بل پر نظرثانی کا فیصلہ خوش آئند ہے۔ حکومت کی جانب سے ڈیڈ لائن ملنے تک تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ آج اتوار کو ’’دفاع اسلام کارواں‘‘ میں دینی و سیاسی قیادت کے ہمراہ مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔ قرآن و سنت سے متصادم بل لانے پر اراکین اسمبلی کا محاسبہ ہونا چاہیے۔ کشمیر، برما و شام میں بہتا لہو مغرب اور اقوام متحدہ کا مسئلہ نہیں، اس لیے شرمناک خاموشی اختیار کی گئی ہے۔ نکیال سیکٹر میں اسکول وین پر حملہ بزدلانہ فعل ہے۔ بھارت نے ایک بار پھر سقوط ڈھاکہ اور سانحہ پشاور کی تاریخ دہرانے کی کوشش کی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز تقویٰ گلشن اقبال کراچی میں پرہجوم پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ جماعۃ الدعوۃ کے مرکزی رہنما حاجی محمد اشرف اور مزمل اقبال ہاشمی بھی موجود تھے۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ سندھ اسمبلی کے متنازع بل سے مک بھر میں بے چینی کی لہر دوڑ گئی تھی۔ جماعۃ الدعوۃ نے بڑی تحریک چلانے کے علاوہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا پروگرام بھی بنالیا تھا، تاہم سندھ حکومت نے ترمیم کا عندیہ دے دیا ہے۔ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بل میں ترمیم کے لیے وقت بھی مقرر کریں۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ برما میں مسلمانوں کا قتل روایت بن چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شام کے حالات بین الاقوامی سازش ہے۔ امریکہ نے داعش بنائی ہی اسی لیے تھی کہ وہ جو کام نہ کرسکے وہ داعش کے ذریعے کیا جائے۔ ایک سوال کے جوب میں حافظ محمد سعید کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام صوبے پاکستان کے وجود کا حصہ ہیں، لہٰذا یہاں سیاست بھی پاکستان کی ہونی چاہیے۔