طیارہ حادثہ: تمام 44 پاکستانی مسافروں کی میتیں حوالے کرنے کا کام مکمل

اسلام آباد+ لاہور + کراچی (خصوصی نمائندہ+ خبر نگار+ سٹاف رپورٹر) پی آئی اے طیارہ کے حادثے میں جاں بحق ہونیوالے تمام مسافروں کی میتوں کی حوالگی کا عمل مکمل ہو گیا ہے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت مزید گیارہ جسد خاکی لواحقین کے حوالے کر دیئے گئے۔پمز انتظامیہ نے مزید گیارہ افراد کی میتیں لواحقین کر دیں جنہیں سی ون تھرٹی طیارے کے ذریعے نور خان ایئربیس سے چترال منتقل کیا گیا۔ ان میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد بھی شامل تھے ۔ پمز سردخانے میں اب صرف تین غیرملکیوں کی نعشیں رہ گئی ہیں۔مرنے والے 3 غیر ملکیوں کی میتیوں کی حوالگی کے لیے انتظامیہ غیر ملکی سفارت خانوں سے رابطے میں ہے ۔حویلیاں کے نزدیک طیارہ حادثہ میں جاں بحق ہونے والے چترال کے 11افرادکی میتیں انتظامیہ نے ہفتہ کی صبح لواحقین کے حوالے کیں۔ اس کے بعد پاکستانی مسافروں کی میتوںکی منتقلی کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔ میتوں کی منتقلی کے لئے سی 130 کا بندو بست کیا گیا تھا۔پمز انتظامیہ کے مطابق میتیوں میں سے 6 کا تعلق چترال کے ایک ہی خاندان سے ہے۔ ان میں گل نورانی، مرزا گل،ثمینہ گل،زاہدہ پروین، فرحان علی،حسن علی شامل ہیں ۔ایک ہی خاندان کے 6افراد کی واحد بچ جانے والی حسینہ گل بھی اپنوں کی تدفین کے لیے چترال گئیں۔ پی آئی اے ترجمان کے مطابق 47 افراد میں سے 44پاکستانی شہریوںکی میتیں لواحقین کے حوالے کر دی گئیں ۔ پی آئی اے کے ترجمان کے مطابق 11میتیں گذشتہ روز خصوصی طیارے کے ذریعے چترال پہنچائی گئیںایک خاندان نے اسلام آباد سے چترال بذریعہ ایمبولنس آنے کو ترجیح دی جس کے تمام اخراجات پی آئی اے نے ادا کئے۔ پی آئی اے نے میتیوں کو گھروں اور دیہات تک پہنچانے کیلئے چترال ائرپورٹ سے ٹرانسپورٹ بھی فراہم کی چترال پہنچنے والی تمام 12 میتوں کی تدفین چترال اور نواحی علاقوں میں کی۔ ترجمان پی آئی اے نے سول ایوی ایشن کی جانب سے پی آئی اے کو لکھے گئے خط سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی ایوی ایشن کی امور کی نگرانی کا خود مختار ادارہ ہے اس کی جانب سے ائر لائنز کو وقتاً فوقتاً ہدایات موصول ہوتی رہتی ہیں پی آئی اے بھی ان ہدیات پر من و عن عمل کرتی ہے۔ طیاروں کے شیک ڈائون ٹیسٹ کے متعلق ترجمان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے نے سول ایوی ایشن کی ہدایات پر طیارہ کے انجن بنانے والی کمپنیPrat & Whitney سے رابطہ کیا ہے۔ پی آئی اے کےATR طیاروں کے گراؤنڈ ہونے کی وجہ سے مسافروں کو سہولت فراہم کرنے کیلئے درجنوںپروازوں کے شیڈول میں تبدیلی کی گئی ہے۔ ترجمان کے مطابق کراچی سے اسلام آباد جانے والی پرواز PK368 کو بھی اسی وجہ سے سکھر اتارا گیا۔ترجمان نے ان میڈیا رپورٹس کی تردید کی کہ کسی فرد واحد کی وجہ سےPK368 کو سکھر اتارا گیا۔ایبٹ آباد پولیس نے حادثے کا شکار ہونے والی بدقسمت پرواز پی کے 661 کے مسافروں کی ذاتی اشیاء اور سامان پی آئی اے کے منیجر سیفٹی اینڈ کوالٹی نارتھ سید عاطف شاہ کے حوالے کر دیا ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سامان کی حوالگی کے موقع پر ڈسٹرکٹ افسر (ڈی پی او) کے دفتر میں ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او ) خرم رشید موجود تھے۔ دریں اثناء سول ایوی ایشن کی جانب سے اے ٹی آر طیاروں کے حوالے سے شیک ڈائون رپورٹ منظرعام پرآگئی ہے۔رپورٹ کے مطابق دوران پروازاے ٹی آر طیاروں کے انجن 20بار بند ہوئے جبکہ جہازوں کی دیکھ بھال کا نظام بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق نہیں رپورٹ میں ہوشربا انکشافات سامنے آئے ہیں جس کے مطابق پی آئی اے کے طیاروں کی دیکھ بھال ،معیار برقرار رکھنے اور طیاروں کے اڑان بھرنے کی صلاحیتوں میں خامیوں کی نشاندہی کی گئی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کے اے ٹی آر طیاروں کی دیکھ بھال کا نظام عالمی معیار کے مطابق نہیں ساتھ ہی ساتھ اس رپورٹ میں سول ا یوی ایشن کی کارکردگی پر بھی سوالیہ نشان پیدا کر دیا ہے ۔ 2007سے 2011تک دوران پرواز اے ٹی آر طیاروں کے انجن 20 بار بند ہوئے جبکہ پانچ اے ٹی آر طیاروں کے انجن 90بار تبدیل یا درست کیے گئے ۔رپورٹ اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ اے ٹی آرطیاروں کے انجن میں خرابیوں کا سول ایوی ایشن کو پہلے ہی علم تھا یوں سول ایوی ایشن کو 47قیمتی جانوں کے بعد ہوش آیا ہے۔ کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق پی آئی اے کے مزید 4 طیارے گراؤؐڈ ہونے سے فلائٹ آپریشن درہم برہم ہو گیا قومی ائر لائن کے 10 اے ٹی آر طیارے پہلے ہی گرائونڈ ہیں اب وہ 777 بوئنگ طیارے اور تین ائر بیس طیارے گرائونڈ ہو گئے ہیں ذرائع نے بتایا کہ یہ طارے شیڈول کے چیکس کیلئے گرائونڈ کئے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق بتایا یہ طیارے شیڈول کے چیکس کے لئے گرائونڈ کئے گئے ہیں ایک طیارے کو پرندہ ٹکرانے سے نقصان پہنچا تھا۔ اطلاعات کے مطابق پی آئی اے کے 15 جہاز گراوئنڈ ہونے سے یومیہ کم از کم 70 پروازیں منسوخ ہو رہی ہیں۔ گرم چشمہ سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے چھ افراد طیارے حادثے میں جاں بحق ہوئے اس حادثے میں مرزگل ان کی بیوی گل حوران، زاہدہ پروین، سیمنہ گل، حسان علی اور فرحان علی یعنی ماں باپ ، دو بہنیں اور دو بھائی بیک وقت جاں بحق ہوئے ان کے علاوہ پانچ اور نعشیں بھی جہاز کے ذریعے چترال ائر پورٹ پہنچائی گئیں گرم چشمہ میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد کی نماز جنازہ بھی نہایت رقت آمیز ماحول میں ہوئی ان کی صرف ایک بیٹی چودہ سالہ حسینہ گل زندہ بچ گئی جو ٹراما میں ہے اور سانحے کے بعد ذہنی توازن کھو بیٹھی ہے، اسے آج تحصیل ہیڈ کوارٹرز ہسپتال گرم چشمہ میں داحل کیا گیا جو بات چیت کی قابل نہیں۔ حسینہ کے والد کا کوئی بھی سگا بھائی یا قریبی رشتہ دار نہیں جس کے باعث حسینہ اپنے خاندان کی ہلاکت کے بعد اکیلی تھی۔ وزیراعظم ہاؤس نے ضلعی انتظامیہ چترال کو ہدایت کیں کہ اہل خانہ کی تدفین کے بعد حسینہ کو واپس اسلام آباد منتقل کیا جائیگا۔ وزیراعظم ہاؤس نے حسینہ کی کفالت اور تعلیم کا اعلان بھی کیا ہے۔ دوسری جانب اپنے خاندان کے تمام افراد کی ہلاکت کے بعد حسینہ ڈپریشن کا شکار ہیں حسینہ نے فوری طور پر کسی بھی رشتہ دار کی تصدیق نہیں کی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...