کراچی+ دوبئی (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے جسٹس فائز عیسیٰ کمشن کی رپورٹ پر حکومت سے گھر جانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ رپورٹ کے بعد حکومت کے پاس ایک دن بھی اقتدار میں رہنے کا جواز نہیں۔ حکومت کو اب تک ہمارے چار مطالبات پر عملدرآمد کر دینا چاہئے تھا۔ صدارتی کمشن کی رپورٹ حکومت کے خلاف مزید ایک ثبوت کی شکل میں آچکی ہے۔ پیپلز پارٹی کے رہنما سعید غنی نے چودھری نثار کی پریس کانفرنس پر ردعمل میں کہا کہ ثابت ہو چکا نیپ پر عملدرآمد میں وزیر داخلہ رکاوٹ ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ جھوٹ پر جھوٹ بولنا مسلم لیگ ن کی شناخت بن چکی ہے۔ ریکارڈ گواہ ہے چودھری نثار دہشت گردوں کے انجام پر روتے رہے۔ چودھری نثار نے وضاحت کی، پھر غلط بیانی کی، عدالتی کمشن کی رپورٹ پر ان کو جواب دینا ہے۔ میں نہیں سمجھتا کہ چودھری نثار کی موجودگی میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیاب ہوسکیں گے، کوئی نیا وزیرداخلہ آنا چاہئیجو دلیری کے ساتھ دہشت گردی سے نمٹ سکے۔ ہمارے خدشات کو سپریم کورٹ کی رپورٹ نے تقویت دی۔ چودھری نثار کالعدم تنظیموں کو تحفظ دینے کیلئے وزارت نہیں چھوڑیں گے۔ چودھری نثار میں اخلاقی جرأت نہیں کہ مستعفی ہوں۔ دوسری جانب پیپلزپارٹی کی قیادت نے طے کیا ہے کہ ملک میں قومی اتفاق رائے حاصل کرنے اور حکمران مسلم لیگ کی ناقص پالیسیوں پر موثر احتجاج کیلئے اپوزیشن کا گرینڈ الائنس تشکیل دیاجائے گا ۔پیپلزپارٹی اس حوالے سے تمام اپوزیشن جماعتوں سے رابطے کریگی ۔حکومت نے 26 دسمبر تک پیپلزپارٹی کے مطالبات تسلیم نہیں کیے تو 27 دسمبر کو شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں ہونے والے جلسہ میں بلاول بھٹو زرداری حکومت کے خلاف احتجاج کا اعلان کریں گے، احتجاج مختلف مراحل میں کیا جائیگا ۔احتجاجی آپشنز میں جلسے ،مظاہرے اور لانگ مارچ شامل ہوگا ۔پیپلزپارٹی کی قیادت نے وزیراعلیٰ کو ہدایت کی ہے کہ سندھ کابینہ میں شامل وزراء کی کارکردگی کا جائزہ لیکر رپورٹ دی جائے ۔جن وزراء کی کارکردگی بہتر نہیں ہوگی انہیں تبدیل کردیا جائیگاجبکہ وزیراعلیٰ سندھ کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ سندھ اسمبلی سے پاس کیے گئے اقلیتی بل پر تمام جماعتوں سے مشاورت کی جائے اور انکی رائے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائے ۔یہ فیصلے ہفتہ کو دبئی میں پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے تین روزہ سے جاری مشاورتی اجلاس میں کیے گئے ۔ قیادت نے اس بات پر اتفاق کیا کہ پیپلزپارٹی قطعی طور پر ملک میں جمہوریت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیگی اور اس حوالے سے تمام سازشوں کو عوام کی طاقت سے ناکام بنایا جائیگا۔خورشید شاہ پارٹی قیادت کی ہدایت پر دیگر جماعتوں سے رابطہ کریں گے۔
حکومت کے پاس ایک دن اقتدار میں رہنے کا جواز نہیں‘ بلاول: پی پی اپوزیشن اتحاد بنائے گی
Dec 18, 2016