لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ شہبازشریف نے کہا ہے کہ عوام کی خدمت ہی عبادت، سیاست، دنیا کی سب سے اہم اورقیمتی چیز ہے۔ وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کی حکومت عوامی خدمت کے سفر کو کامیابی سے آگے بڑھا رہی ہے ۔ دوسری جانب عوام کی ترقی و خوشحالی کے مخالفین نے ترقی کے سفر میں روڑے اٹکانے کی ہر ممکن کوشش کی اوراللہ تعالیٰ نے 20کروڑ عوام کی دعائوں سے ان کی ہر ایسی کوشش کو ناکام بنایا۔2014ء میں دھرنوں کے ذریعے پی ٹی آئی کے سربراہ نے پاکستان کا دھڑن تختہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی اورپھر2نومبر کووہ اسلام آباد بلکہ پاکستان کی ترقی کا لاک ڈاؤن کرنا چاہتے تھے،لیکن انہیں اس میں بھی ناکامی ہوئی۔میرے بارے میں کہاجاتا ہے کہ میںجلدی میں ہر کام کرتاہوں اورمیں نے 6ماہ میں توانائی بحران کے خاتمے کا کہا تھا لیکن نیازی صاحب !میں یوٹرن نہیں لیتا بلکہ اپنی بات پرپہرادیتاہوں،نیازی صاحب!یوٹرن آپ لیتے ہیں۔ میں ہمیشہ خوب سے خوب تر کی تلاش میں رہتا ہوں ۔ شہبازشریف نے ان خیالات کا اظہار بھکرکی تحصیل منکیرہ کے علاقے حید ر آباد تھل میں شیخ جاسم ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد تقریب سے خطاب میں کیا۔ وزیراعلیٰ نے منکیرہ میں دانش سکول کی جلد تعمیر کیلئے فوری فنڈزفراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ سکول کی تعمیر کے کام کو جلد سے جلد مکمل کیا جائے ۔ وزیراعلیٰ نے کہا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قطر پاکستان کا برادراسلامی ملک ہے اورہم جاسم چیریٹی فاؤنڈیشن کی جانب سے بھکر میں 86 کروڑ کی لاگت سے 50 بستروں کے ہسپتال کی تعمیر پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں اوراس ہسپتال کی تعمیر سے بھکر اورجھنگ کے عوام مستفید ہوں گے اورآپ کے اور آپ کے خاندان کو دعائیں دیں گے۔انہوںنے کہاکہ آپ ہمارے مہمان نہیں بلکہ بھائی ہیں اورہم دل کی اتھاہ گہرائیوں سے آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں ۔ انہوںنے کہا کہ یہ ہسپتال جدید سہولتوں سے آراستہ ہوگا اوریہاں بہترین ڈاکٹرز عوام کو طبی سہولتیں فراہم کریں گے۔ہسپتال کی تعمیر کا کام شروع ہوگیا ہے جب ہسپتال مکمل ہوگا تو اس کا افتتاح کیا جائے گا۔ قطر پاکستان کا برداراسلامی ملک ہے اورقطر میںاس وقت ایک لاکھ سے زائد پاکستانی مختلف شعبوں میں اپنے فرائض سرانجام دے رہے ہیں ۔وزیراعظم نوازشریف بھی قطر گئے تھے اور قطر کی حکومت کو 2025ء میں قطر میں ہونے والے فٹ بال کے ورلڈ کپ کیلئے ہرممکن تعاون کی پیشکش کی تھی،امید ہے کہ جلد خوشخبری آئے گی اورہزاروں پاکستانی روزگار کیلئے قطر جائیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں پاکستان کے حالات بہتری کی جانب گامزن ہیں ،نیت صاف ہوتواللہ تعالیٰ بھی مدد کرتا ہے ۔انہوںنے کہاکہ اگر اللہ کو منظور ہوا تو وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں اگلے سال کے آخر میں پاکستان سے اندھیرے چھٹ جائیں گے ،ہر طرف اجالا ہوگا اوروافر بجلی دستیا ب ہوگی۔ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کسان پیکیج پر عملدر آمد شروع ہوگیا ہے۔ ترقی کے اس سفر کی ہی مخالفین کو تکلیف ہورہی ہے۔ عوام کی ترقی و خوشحالی کے دشمن پاکستان کی ترقی کا راستہ روکنا چاہتے تھے ،اللہ تعالیٰ نے ان کی چالوں کو ناکام بنایااوردھرنوں کے باوجود ترقی کے سفر کو آگے بڑھایا گیا ہے۔ قبل ازیں شہبازشریف اورجاسم اینڈ حماد بن جاسم چیریٹیبل فاؤنڈیشن قطرکے بانی ممبر شیخ جاسم بن حماد بن جاسم نے 50 بستروں پر مشتمل ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا اوردعا کی۔ گریٹر اقبال پارک کی تقریب سے خطاب میں شہبازشریف نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف نے ڈیڑھ سال قبل کہا تھا کہ یہاں گریٹر اقبال پارک کے نام سے پاکستان کی تاریخ ، ثقافت اور سیاحت کے حوالے سے شاندار منصوبہ بنایا جائے - ان کے حکم کے مطابق دن رات کام کے نتیجے میں آج عظیم الشان گریٹر اقبال پارک کے منصوبے کا افتتاح کر دیا گیا ہے اور اس منصوبے میں پاکستان کی ثقافت سمٹ آئی ہے - یہاں لائبریری، عالمی معیار کے فوڈکورٹس، چاروں صوبوں آزاد کشمیر ، گلگت بلتستان کی ثقافت کے رنگ ، سافٹ ویل ٹرین سیاحوں کے لئے انتہائی دلکش منظر پیش کر رہی ہیں - پھولوں سے لدا اورعالمی معیار کے فواروں سے آراستہ گریٹر اقبال پارک یقینا ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گا اور یہ عظیم پارک دنیا میں اپنی پہچان آپ بنے گا پارک دنیا میں سکہ جمائے گا۔ یہاں تاریخی میوزیم بھی بنایا جا رہا۔ منصوبے کیلئے ایم این اے حمزہ شہباز شریف کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی تھی جس نے منصوبے پر دن رات کام کیا میں ان کو بھی مبارکباد دیتا ہوں۔ سب سے پہلے پاکستان کا نعرہ لگانے والے نے باب پاکستان کے منصوبے کا بیڑا غرق کیا -ان کے دور میں پنجاب کی حکومت نے مشرف کو خوش کرنے کیلئے اس منصوبے کی ذمہ داری انہیں سونپ دی اور آج 13 سال گزرنے کے باوجود یہ منصوبہ وہیں کا وہیں کھڑا ہے۔ ڈکٹیٹر کے دور میں ترقیاتی منصوبوں کے نام پر قومی وسائل کی لوٹ مار کی گئی اور ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرنے کی بجائے انہیں ادھورا چھوڑا گیا۔ اس دور میں لوٹ مار کا بازار گرم رہا اور حکمرانوں نے اپنی جیبیں تو بھریں لیکن عوام کیلئے کچھ نہ کیا۔