عوام فلسطین کے ساتھ ہیں، ٹرمپ کا فیصلہ نہیں مانتے، مسلم حکمران امریکہ کے خلاف جراتمندانہ موقف اختیار کریں: سراج الحق

Dec 18, 2017

کراچی(اسٹاف رپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ مسلمانوں کے قبلہ اول القدس کی آزادی کی جدوجہد ایک مقدس جہاد ہے ، آج کے عظیم الشان ملین مارچ کا اعلان ہے کہ ہم اس مقدس جہاد میں فلسطینی مسلمانوں کے ساتھ ہیں ، امریکہ کا اسرائیل کو بیت المقدس کا دارالحکومت قراردینے کے فیصلے کو اپس لینے تک جدوجہد جاری رہے گی۔ تمام اسلامی ممالک امریکی فیصلے کی واپسی تک امریکہ سے اپنے سفیر واپس بلالیں ، عالم اسلام کے حکمران امریکہ کے خلاف جرات مندانہ مو¿قف اختیار کرتے ہوئے مسلم عوام کے احساسات و جذبات کی ترجمانی کریں۔ اسلامی فوجی اتحاد مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی کے لیے واضح طور پر اپنے ایجنڈے کا اعلا ن کرے۔ حکمران خواہ سوتے رہیں مسلم عوام اور نوجوان زندہ اور بیدارہیں ، بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت کسی صورت میں تسلیم نہیں کیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز جماعت اسلامی کے تحت حسن اسکوائر ، مین یونیورسٹی روڈپر ہونے والے عظیم الشان ”ملین مارچ“ کے لاکھوں مردو خواتین شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مارچ کا آ?غاز نیپا چورنگی سے ہوا اور شرکائ نے حسن اسکوائر تک مارچ کیا۔ مارچ میں خواتین ،بچوں، بزرگوں ، نوجوانوں ، مزدوروں ، تاجروں ،علمائے کرام ،طلباء ، صحافیوں ، وکلاءبرادری اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد اقلیتی برادری ، سیاسی ومذہبی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں سمیت کراچی کے لاکھوں افراد نے شرکت کی اور امریکہ واسرائیل کی مذمت اور فلسطینی مسلمانوں کی جدوجہد کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کیا۔مارچ سے امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی ،ملی مسلم لیگ کے نائب صدر ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی،مجلس علماءشیعہ کے رہنما علامہ مرزا یوسف ،سابق سٹی نائب ناظم کراچی طارق حسن، جماعت اسلامی کراچی منارٹی ونگ کے صدر یونس سوہن ،مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنما مولانا اعجاز مصطفی اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔سراج الحق نے مزید کہا کہ میں زندہ دلان کراچی کو القدس ملین مارچ کے شاندار انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں اور یہ ملین مارچ اس بات کی علامت ہے کہ اگر عالم اسلام کے حکمران سورہے ہیں لیکن مسلم عوام جاگ رہے ہیں۔ یہ مارچ ا مریکہ اور اسرائیل کے لیے واضح پیغام ہے کہ جب تک ایک مسلمان بھی دنیا میں موجود ہے القدس اسرائیل کا دارالحکومت نہیں بن سکتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئٹہ چرچ پر دھماکے کی مذمت کرتے ہیں۔ ملک میں دہشت گردی کے پیچھے اسرائیل، امریکہ اور بھارت کا ٹرائیکا ملوث ہے۔یہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور عالمی سطح پر بدنام کرنا چاہتے ہیں کہ یہاں کے اقلیتی برادری غیر محفوظ ہے۔ عالمی اور بیرونی سازش ہے کہ مسلمانوں کو تقسیم کر کے کمزور کیا جائے۔آج امت کے اتحاد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ القدس حضرت عمر فاروق کے دور میں آزاد کرایا گیا پھر سلطان صلاح الدین ایوبی نے اس کی آزادی کے تحفظ کے لیے جنگ لڑی اور آج ہم سلام پیش کرتے ہیں کہ فلسطین کے مسلمان قبلہ اول کی آزادی کے لیے جدوجہد کررہے ہیں اور لازوال قربانیاں دے رہے ہیں۔ آج کراچی نے بھی یہ پیغام دیا ہے کہ کراچی اور پورا پاکستان اہل فلسطین کے ساتھ ہے۔آج کا القدس ملین مارچ پاکستان کے حکمرانوں اور عالم اسلام کی قیادت کو آواز دے رہا ہے کہ القدس کی آزادی کے لیے مسلم عوام کے احساسات و جذبات کی ترجمانی کریں۔ آج ہم اسلامی فوجی اتحاد سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ مسلمانوں کے لیے واضح طور پر ایجنڈے کا اعلان کرے جس میں مقبوضہ کشمیر اور القدس کی آزادی کا ایجنڈا سرفہرست ہو۔ اسلامی فوجی اتحاد مسلمانوں کے ان اہم مسائل کے حل کے لیے واضح طور پر اعلان کرے اور مسلم عوام کا ترجمان بنے۔ جب تک امریکہ اپنا اعلان واپس نہ لے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ عالم اسلام کے تمام ممالک امریکہ کے اعلان کی واپسی تک اپنے اپنے سفیروہاں سے واپس بلالیں۔ انہوں نے کہا کہ 2018ان شاء اللہ بیت المقدس اور کشمیر کی آزادی کا سال ثابت ہوگا اور ملک میں اسلامی حکومت کی بنیادپڑے گی۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جب تک القدس سے محبت کرنے والا ایک مسلمان بھی زندہ ہے اس وقت تک امریکہ اور اسرائیل کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔ ڈاکٹر اسامہ رضی ،ڈاکٹر مزمل اقبال ہاشمی نے کہاالقدس ہمیں پکاررہا ہے ، القدس قبلہ اول ہے اور اس پر اسرائیل کا قبضہ کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا۔مفتی احمد الرحمن اورعلامہ مرزا یوسف نے کہا کہ جماعت اسلامی مبارکباد کی مستحق ہے کہ اس نے امت کے آج کے سلگتے ہوئے مسئلہ کو اجاگر کرنے کے لیے پوری قوم کو اٹھایا ۔طارق حسن نے کہا کہ کراچی کے عوام نے آج حقیقی طور پر ملین مارچ کر کے ثابت کردیا ہے کہ مسجد اقصیٰ کی حفاظت کے لیے ہم سب ایک ہیں۔ یونس سوہن نے کہا کہ ہم ٹرمپ کے فیصلے کی سخت اور شدید مذمت کرتے ہیں ، پاکستان کی تمام اقلیتیں بھی اس کی مذمت کرتی ہیں اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کے لیے فلسطین کے مسلمانوں کے ساتھ ہیں۔مولانا اعجاز مصطفی نے کہا کہ مسجد اقصیٰ ایک دن ضرور آزاد ہوگی اور اسرائیل امریکہ کی پشت پناہی سے زیادہ عرصے تک وہاں اپنا قبضہ برقرار نہیں رکھ سکتا۔

سراج الحق

مزیدخبریں