اسلام آباد (خبر نگار) سپریم کورٹ کے حکم پر ہندوئوں کے تاریخی کٹاس راج مندرکے مقدس تالاب ’’امرت کنڈ‘‘ میں پانی بھرنے کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جبکہ مندرکی تزئین و آرائش کا کام بھی جاری ہے۔ چیئر مین وقف املاک بورڈ صدیق الفاروق نے پریس ایسوسی ایشن آف سپریم کورٹ کے صحافیوں کے دورہ کٹاس راج مندر کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ جس علاقہ میں یہ مندر واقع ہے وہ چار تہذیبوں کا گہوارہ رہا ہے۔ اس مندر کا انتظامی کنٹرول حکومت پنجاب کے پاس ہے جہاں سال میں دو بارہندو ر یاتری پوجا کیلئے آتے ہیں جبکہ فروری میں 13ممالک کے سفیر بھی آئے ۔ انہوں نے کہا کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد انہوں نے اس160کنال پرمحیط مندرمیں 2500 سے زائد درخت لگائے ہیں۔ چھپر،بیٹھنے کیلئے کرسیاں اور گریں وغیر لگوائی ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے بتایا کہ اس مندر میں 16ملازمین ہیں ۔ تالاب سوکھنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس علاقہ میں اب تک 280زرعی ٹیوب ویل لگ چکے ہیں جس کی وجہ سے پانی کی سطح میں کمی ہوئی ہے اب اس تالاب کو خشک ہونے سے بچانے کاحتمی حل تلاش کرنے میں ایک سال لگ سکتاہے ، ان کا کہنا تھا کہ ان کے چار سالہ دور میں اس مندرکی تزین و آرائش پر ساڑھے 8کروڑ روپے خرچ کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ مندرکو پارکنگ ایریافراہم کردیا گیا ، مندروں پر کلس کی تنصیب کی گئی ہے جبکہ دو قدیم غاروں، ایک کنویں کی برآمدگی کے بعد ان کا تحفظ یقینی بنایاگیا ہے انہوں نے کہاکہ کٹاس راج کے قدیم کنویں کی تزین وآرائش بھی کی گئی ہے اور مندروں میں پجاری بھی تعینات کیا گیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ کٹاس راج مندر میں مورتیوں کی موجودگی جلد یقینی بنائی جائے گی اور سوکھنے والے مقدس تالاب میں پانی خشک ہونے کے معاملہ پر ایک کمیٹی قائم کردی گئی ہے وزیراعلی نے کمیٹی کو اختیارات سونپ دیئے ہیں اب پانی کا مسئلہ مستقل بنیادوں پر حل کیاجائے گاتاہم عدالتی حکم پر نجی سیمنٹ کمپنی بیسٹ وے تالاب کوبھررہی ہے ۔انہوں نے صحافیوں کو بتایا کہ کٹاس راج میں امر کنڈ سے باہر پانی کا بور کرکے اسے نصب شدہ ٹریٹمنٹ پلانٹ سے جوڑ دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے نجی سیمنٹ کمپنی کوضلع چکوال کی تحصیل چواں سیدن شاہ میں واقع کٹاس راج مندر کے تالاب کو بھرنے کا حکم دے رکھا ہے۔