فلسطین اسرائیل مذاکرات کا باب بند‘ نیا روڈ میپ بنا رہے ہیں: رہنما الفتح

رام اللہ (اے این این) فلسطینی صدر محمود عباس کی جماعت تحریک الفتح کی مرکزی کمیٹی کے سینئر رکن محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ اسرائیل‘ فلسطین دوطرفہ مذاکرات کا باب بند ہوچکا جو اب بحال نہیں ہوگا۔ ہم فرانس، روس اور چین جیسے ممالک کے ساتھ مل کر عالمی برادری کے سائے تلے نیا روڈ میپ تیار کر رہے ہیں۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بیت المقدس میں متعین فرانسیسی قونصل جنرل پییر کوشارڈ سے رملہ میں ملاقات کے دوران محمد اشتیہ نے کہا ہے کہ القدس بارے امریکی حکومت کا فیصلہ صہیونی ریاست کی کھلم کھلا طرف داری ہے جس کے بعد امریکہ امن عمل کے ثالث کا کردار کھو چکا۔ انہوں نے فرانس پر زور دیا کہ وہ عالمی سیاسی مساعی کو آگے بڑھانے کی کوششیں جاری رکھے۔ فلسطینی قیادت کے پاس ایک نیا سیاسی اور سفارتی پلان ہے۔ ہم فلسطینی قومی مصالحت کو کامیاب بنانے کے ساتھ نیا عالمی روڈ میپ تیار کر رہے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے ساتھ تل ابیب میں قائم امریکی سفارت خانہ القدس منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔ دوسری طرف فلسطینی اتھارٹی نے امریکی حکومت کی طرف سے مسجد اقصیٰ کے تاریخی مقام دیوار براق کو اسرائیل کا حصہ قرار دینے کی شدید مذمت کی ہے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ دیوار براق کے حوالے سے امریکی حکومت کا موقف ناقابل قبول ہے۔ فلسطینی اتھارٹی اور فلسطینی حکومت القدس کی حدود اور اس کے دینی اور تاریخی مرتبے پر آنچ نہیں آنے دے گی۔

ای پیپر دی نیشن