مسافر ٹرینوں میں کھٹمل اور حشرات الارض کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے لاکھوں روپے صفائی کے نام پر خرچ ہونے کے باوجود حشرات الارض کی ٹرینوں میں موجودگی نے ریلوے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان

ملتان (واثق ر¶ف‘ تصاویر خالد چوہدری) مسافر ٹرینوں میں کھٹمل اور حشرات الارض کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے لاکھوں روپے صفائی کے نام پر خرچ ہونے کے باوجود حشرات الارض کی ٹرینوں میں موجودگی نے ریلوے کی کارکردگی پر سوالیہ نشان پیدا کر دیا ہے ۔ کھٹمل اور حشرات الارض کے ساتھ ساتھ مسافروں کو غیر معیاری صفائی کے حامل تکیہ اور چادریں بھی زائد کرائے پر فراہم کئے جانے کے معاملات سامنے آئے ہیں بتایا جاتا ہے کہ پاکستان ریلویز کی مسافر ٹرینیں تیزگام‘ خیبر میل‘ جعفر‘ زکریا‘ ملتان ایکسپریس ‘ موسیٰ پاک‘ کراچی ایکسپریس دیگر کی صفائی ستھرائی کے لئے ماہانہ لاکھوں روپے خرچ کئے جاتے ہیں ٹرینوں کی اکانومی اور اے سی کلاس بوگیوں کی صفائی کے لئے جراثیم اور کیڑے مار کیمیکل کی خریداری کی جاتی ہے اس کے باوجود روزانہ کی بنیاد میں برتھوں‘ سیٹوںاور اے سی کمپارٹمنٹ میں کھٹمل و دیگر حشرات موجود ہوتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریلوے افسر شاہی سمیت صفائی ستھرائی کے ذمہ دار سٹاف اور انچارج خریدے گئے کیمیکلز کو صفائی کے لئے استعمال ہی نہیں کرتے اور صفائی کے لئے خریدی جانے والی فنائل اور تیزاب کی بوتلیں ریلوے افسران اور انچارجوں کے گھروں عزیز رشتہ داروں کو دے دی جاتی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ائیرکنڈیشن کمپارٹمنٹ میں سفر کرنے والے مسافر لائٹس آف کر کے سفر نہیں کر سکتے کیونکہ لائٹس آف ہوتے ہی کھٹمل اور دیگر حشرات مسافروں کے جسم پر رینگنا شروع کر دیتے ہیں بتایا جاتا ہے کہ تمام بڑے سٹیشنوں کراچی‘ کوئٹہ‘ لاہور ‘پشاور‘راولپنڈی‘ ملتان میں مسافر ٹرینوں کی صفائی ستھرائی کے لےءباقاعدہ واشنگ لائنزموجود ہیں جہاں کیمرج کلینرز اور دیگر صفائی والے عملہ نے ٹرینوں کی صفائی ستھرائی کے عمل کو یقینی بنانا ہوتا ہے کیرج کلینرز کے مطابق بھاری مقدار میں ٹرینوں ‘ بوگیوں کی صفائی کے لئے سامان ہر مہینہ خریدا جاتا ہے تاہم پوری ٹرین کی صفائی کے لئے انتہائی معمولی مقدار میں سامان صفائی والے عملہ کو دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ مسافر ٹرینوں میں چوہے‘ حشرات الارض پائے جاتے ہیں اور مسافروں کی متعدد بار کی شکایت کے باوجود صورتحال جوں کی توں ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے اے سی کلاس کے مسافروں کی سہولت کے لئے ڈائننگ کار منیجر کو تکیہ اور گرم چادریں کرایہ پر دینے کی سہولت مہیا کر رکھی ہے تاہم ان کا معیار بھی انتہائی ناقص ہے ۔ ڈائننگ کار ٹھیکیدار مہینوں انہیں صاف ہیں کرواتے جبکہ مسافروں سے 100 روپے سے 200 اور 250 روپے تک تکیہ چادر فراہمی کے وصول کر لئے جاتے ہیں مسافروں نے ٹرینوں کی صفائی ستھرائی پر لاکھوں روپے خرچ ہونے کے باوجود حالت بہتر نہ ہونے پر اعلیٰ ریلوے حکام سے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے دریں اثناءچیف کمرشل منیجر ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور نے بھی مسافر ٹرینوں کی ناقص صفائی ستھرائی گندے تکیہ چادروں کی فراہمی اور بوگیوں میں حشرات الارض کی موجودگی کا نوٹس لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سی سی ایم نے ملتان سمیت تمام ریلوے ڈویژنوں کو مراسلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مسافر ٹرینوں کی اے سی کلاس میں کھٹمل‘ حشرات الارض کی موجودگی کی شکایات موصول ہو رہی ہیں جبکہ مسافروں کو گندے تکیے اور چادریں فراہم کی جا رہی ہیں مراسلہ میں براہ راست تمام ڈویژنوں کے ڈویژنل سپرنٹنڈنٹس کو شکایات کے ازالہ کے لئے ہدایات دی گئی ہیں۔
کیمیکلز/ انکشاف

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...