خواجہ سراؤں‘ معذوروں اور خواتین کو حق رائے دہی استعمال کرنے کی سہولیات دی جائیں

اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) آئندہ عام انتخابات میں مکمل وقار اور راز داری کیساتھ ووٹ کا حق استعمال کرنے کے عزم کیساتھ پاکستان میں خواجہ سراوں، معذوروں اور خواتین نے ایک اتحاد قائم کر لیا ہے۔ اتحاد جس میں تینوں طبقات کے دس دس نمائندے شامل ہیں نے اس اتحاد کا نام کولیشن فار انکلیوسو پاکستان (سی ائی پی) رکھا ہے۔ اتحاد کے قیام کا مقصد ان طبقات کا خود کو الیکشن ایکٹ 2017 کیساتھ ہم آہنگ کرنا ہے جس میں ان طبقات کی انتخابی عمل میں با سہولت شرکت کیلئے کچھ سازگار دفعات شامل کی گئی ہیں۔ اتحاد کی افتتاحی تقریب میں شریک ان طبقات کے نمائندوں نے الیکشن کمیشن پر زور دیا ہے کہ آئندہ انتخابات میں الیکشن ایکٹ کی ان سے متعلقہ دفعات پر انکی حقیقی روح کے مطابق عمل در آمد یقینی بنایا جائے۔ اتحاد کے اراکین نے اس حوالے سے الیکشن کمیشن کے صنفی و معذوری الیکٹرل ورکنگ گروپ کی طرف سے کئے گئے کام کو سراہا اور کہا کہ وہ اپنے انتخابی حقوق کے حصول کیلئے اس گروپ کیساتھ قریبی رابطہ رکھتے ہوئے مل کر کام کرینگے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلیو وینز کے پروگرام کو آرڈینیٹر قمر نسیم نے کہا کہ خواجہ سراوں، معذوروں اور خواتین کیلئے انتخابی عمل میں بھرپور شرکت اور حق رائے دہی کو استعمال کرنیکی راہ میں حائل رکاوٹیں ہی در اصل وہ رکاوٹیں ہیں جو زندگی کے دیگر شعبوں میں انکی فعالیت کی راہ میں رکاوٹ بنتی ہیں۔ یہ رکاوٹیں انکے دیگر بنیادی حقوق کے حصول اور بنیادی انسانی حقوق سے مستفید ہونے میں بھی حائل ہیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا کہ ایسے انتظامات کئے جائیں کہ یہ طبقات مکمل رزاداری اور وقار کیساتھ بالکل اسی طرح اپنا حق رائے دہی استعمال کریں ۔ اویئر گرلز کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر گلا لئی اسماعیل نے کہا کہ سیشن 12 سی کا تقاضا ہے کہ الیکشن کمیشن خواتین کی انتخابی عمل میں شرکت بڑھانے اور وؤٹ سازی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے عوامی آگاہی پروگراموں اور مہمات میں خواجہ سراوں، معذوروں اور خواتین کو بھی شامل کرے تاکہ سیکشن 12 سی کا ترقی پسندانہ پہلو واضح ہو۔ ایسو سی ایشن برائے فلاح معذوران کے صدر جاوید رئیس نے کہا کہ یہ امر قابل ستائش ہے کہ سیکشن 93 معذوروں کو پوسٹل بیلٹ کے زریعے ووٹ کا حق استعمال کرنیکی سہولت فراہم کرتا ہے، تاہم یہ بات پیش نظر رکھنی چاہئے کہ یہ سیکشن معذوروں کی سہولت کیلئے ہے تاہم انہیں عام لوگوں کیساتھ ووٹ کا حق استعمال کرنے سے منع نہیں کرتا۔لہٰذا الیکشن کمیشن کو پولنگ سٹیشنز کے قیام کے وقت اس امر کو ملحوظ رکھنا ہوگا کہ وہ معزوروں کیلئے بآسانی قابل رسائی ہوں اور وہ وہاں وہیل چیئرز پر پہنچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اس امر کو یقینی بنائے کہ پولنگ سکیم میں کوئی پولنگ سٹیشن ایسا نہ ہو جہاں معذور افراد نہ پہنچ سکیں۔ انہوں نے الیکشن کمیشن سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ انتخابی عمل کے حوالے سے پبلک سروس پیغامات عام زبان کے کیساتھ ساتھ سائن لینگویج (اشاروں کی زبان) میں بھی جاری ہوں تاکہ گونگے، بہرے افراد بھی ان پیغامات سے مستفید ہو سکیں، اسی طرح گونگے بہرے افراد کی طرف سے ووٹ کے حق کو مکمل رازداری اور آزادی کیساتھ استعمال کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کو انتخابی عملے کو خصوصی اگاہی اورتربیت بھی فراہم کرنی چاہئے کہ ایسے افراد کو انکا ساتھی یا انتخابی عملہ کس طرح سہولت فراہم کریگا۔

ای پیپر دی نیشن