اسلام آباد(خصوصی نمائندہ) وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے خودمختار ہیں اور صحت ٗ پاپولیشن اور وبائی امراض کے پروگراموں پر عملدرآمد ان کی ذمہ داری ہے۔ پولیو کے خاتمہ کیلئے جس طرح صوبے کاوشیں کر رہے ہیںجلد ہی اس پر مکمل قابو پا لیا جائے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بین الصوبائی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔وفاقی وزیر صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وفاقی حکومت صحت کے شعبے کو اولین ترجیح دیتی ہے اور بیماریوں کی روک تھام کے لئے وفاق صوبائی حکومتوں کو ہر ممکن تعاون فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے بعد صوبے خودمختار ہیںاور صحت ٗ پاپولیشن اور وبائی امراض کے پروگراموں پر عملدرآمد ان کی ذمہ داری ہے۔ وفاق اور صوبے اپنی مشترکہ کاوشوں سے صحت مند معاشرہ بنانے کے لئے مناسب مقدار میں ورکر بھی مہیا کریں گے۔ وفاقی وزیر سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ کہ وبائی امراض کی بروقت تشخیص اور علاج کا لائحہ عمل مرتب کیا جائے اور خسرہ کی روک تھام کے لئے اقدامات بھی مشترکہ طور پر کئے جائیں ۔ وفاقی وزیر نے پولیو مہم کے حوالے سے صوبائی حکومتوں کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ ہمیں اسی رفتار سے اپنی کوششیں جاری رکھنی چاہئیںتاوقت کہ اس مرض کا مکمل خاتمہ نہ ہو۔انہوںنے کہا کہ ملک بھر میں وقتاً فوقتاً خسرہ کی وباء پھیلے جس کے تدارک کے لئے وفاقی صوبوں کے ساتھ مل کر مشترکہ اقدامات کریں گے۔ صوبائی پرائمری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر،آزاد جموں کشمیر کے وزیر ڈاکٹر نجیب خان اورڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر اسد حفیظ نے بھی خطاب کیا۔