لاہور (آن لائن)لاہور میں 18 ہزار افراد سرد راتیں سڑکوں پر گزارنے پر مجبور ہیں، ایک رپورٹ کے مطابق لاہور میں 15 سے 18 ہزار افراد کھلے آسامان تلے سوتے ہیں جن میں بچے، خواتین اور بوڑھے افراد بھی شامل ہیں۔ سرد موسم کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور افراد پر بھاری پڑ رہا ہے اور بیماریوں سمیت اموات میں اضافہ ہو چکا ہے جبکہ نشے کے عادی افراد بھی موسم کی سختی کو برداشت کرنے سے قاصر ہیں جس کے باعث ان کی ہلاکتیں بھی بڑھ چکی ہیں۔گزشتہ 10روز میں شہر سے 12 لاشیں ملی ہیں جن میں زیادہ تر افراد سردی کی وجہ سے مرے ہیں۔ شدید سردی نے کھلے آسامان تلے انڈر پاسز اور میٹرو بس کے پلوں کے نیچے، سرکاری اور پرائیویٹ عمارتوں کے برآمدوں میں رات گزارنے والے بے گھر افراد کو پریشان کر دیا ہے۔ جھونپڑیوں میں رہنے والے خانہ بدوش افراد کا کہنا ہے کہ حکومت ہمارے لیے گھروں کا انتظام کرے۔ آگ جلانے کے بعد ہمیں ڈر ہی لگا رہتا ہے کہ کہیں آگ جھگیوں کو نہ لگ جائے کیونکہ سردی سے بچنے سے لگائی جانے والی آگ نے ایک دفعہ ہماری جھگیاں جلا دی تھیں۔ اس لئے اب سردی برداشت کرنا مجبوری ہے۔ اسی طرح چوراہوں پر بیٹھے ڈھولچی بھی سخت سردی سے پریشان ہیں۔