وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل(ر)ناصر جنجوعہ نے کہا ہے کہ امریکا افغانستان میں شکست کا الزام پاکستان پر لگا رہا ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری نقصان اٹھایا، پاکستان نے دشمن کے خطرناک عزائم کو شکست دی، امریکا بھارت کی زبان بول رہا ہے جب کہ امریکا اور بھارت کشمیر پر ایک ہی موقف رکھتے ہیں،ہمیں سنگین دھمکیاں دی جارہی ہیں ، افغانستان میں استحکام اولین ترجیح ہونی چاہیے، پاکستان کے جوہری پروگرام کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہمیں سب سے پہلے درپیش چیلنجز سے نمٹنا ہوگا، بھارت کو افغانستان میں کردار دے دیا گیا، پاکستان کو سنگین دھمکیاں دی گئیں اور نئی دہلی کو اسلام آباد پر ترجیح دی گئی ،کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے، یہاں امن و امان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے، بلوچستان کے حالات میں بھی بہتری آئی ہے۔پیر کو اسلام آباد میں نیشنل سیکیورٹی پالیسی سے متعلق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ افغانستان میں طالبان مزید مضبوط ہورہے ہیں، بھارت ہتھیاروں کا ذخیرہ کررہا ہے، چین اور روس سے مقابلے کے لیے امریکا خطے میں عدم توازن پیدا کررہا ہے، جنوبی ایشیا کی سلامتی دبا ومیں ہے۔انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کےخلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری جانی و مالی نقصان اٹھایا، لیکن دنیا نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کو قدر کی نگاہ سے نہیں دیکھا۔انہوں نے کہا کہ، آج شرپسند ہتھیار ڈال رہے ہیں، آج جیوے جیوے بلوچستان کے ساتھ جیوے جیوے پاکستان کے نعرے لگ رہے ہیں۔ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ بھارت پاکستان کو مستقل طور پر روایتی جنگ کی دھمکی دے رہا ہے، امریکا بھارت کی زبان بول رہا ہے جب کہ امریکااور بھارت کشمیر پر ایک ہی موقف رکھتے ہیں۔مشیر قومی سلامتی نے کہا کہ بھارت کو افغانستان میں کردار دے دیا گیا، پاکستان کو سنگین دھمکیاں دی گئیں اور بھارت کو پاکستان پر ترجیح دی گئی جب کہ امریکا سی پیک کی مخالفت بھی کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں استحکام اولین ترجیح ہونی چاہیے، امریکا افغانستان میں شکست کاالزام پاکستان پر لگا رہا ہے، امریکا پاکستان پر حقانی اور طالبان کا ساتھ دینے کا الزام لگاتا ہے جب کہ پاکستان میں دہشت گردی امریکااورمغرب کاساتھ دینے پرہوئی۔ناصر جنجوعہ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں طالبان مزید مضبوط ہورہے ہیں، بھارت ہتھیاروں کا ذخیرہ کررہا ہے، چین اور روس سے مقابلے کے لیے امریکا خطے میں عدم توازن پیدا کررہا ہے، جنوبی ایشیا کی سلامتی دبا ومیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں طالبان مزید مضبوط ہو رہے ہیں، افغانستان میں گزشتہ 40 سال سے امن کی صورتحال خراب ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم ممالک بدقسمتی سے جنگوں کا شکار رہے، عراق میں بدامنی داعش کی وجہ سے ہوئی۔انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کو مستقل طور پر روایتی جنگ کی دھمکی دے رہا ہے، امریکا خطے میں چین کے اثر و رسوخ کو کم کرنا چاہتا ہے، وہ سی پیک کے بھی خلاف ہے اور بھارت کی زبان بول رہا ہے۔ امریکا اور بھارت کشمیر پر ایک ہی موقف رکھتے ہیں۔ بھارت کو پاکستان پر ترجیح دی گئی اور پاکستان کے ایٹمی پروگرام کو خطرہ قرار دیا گیا۔