لاہور (وقائع نگار خصوصی + اپنے نامہ نگار سے + نمائندہ خصوصی) گرفتاریوں کے خلاف وکلاء نے پانچویں روز بھی عدالتی بائیکاٹ کیا جس کے باعث ہزاروں مقدمات کی سماعت متاثرہونے سے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ لاہور ہائیکورٹ سمیت دیگر عدالتوں میں وکلاء نے جزوی طور پرعدالتوں کابائیکاٹ کیا۔ ادھر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے وکلاء برادری کو تحمل اور برد باری کا مظاہرہ کرنے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ جوبھی پی آئی سی کے تنازعہ میں مجرم ثابت ہوا اس کے خلاف ضرور کارروائی کی جائے اور جو وکلاء اس جھگڑے میں زیادتی کے مرتکب پائے گئے ان کے خلاف پنجاب بار کونسل کارروائی کرے گی اور بے گناہ و معصوم وکلاء کے حقوق کا ہر صورت تحفظ کیا جائے گا۔ جنرل ہائوس کے اجلاس میں ڈاکٹرز، وکلاء تنازعہ کے حوالے سے غور کیا گیا۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار حفیظ الرحمن چوہدری نے امید ظاہر کی جو وکلاء قیدوبند کی صعوبتیں برداشت کر رہے ہیں ہم ان کی ضمانت ہونے تک اور بے گناہ و معصوم وکلاء جن پر بلاوجہ تشدد کیا گیا ان کو انصاف دلانے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔ ادھر پی آئی سی کیس میں ملوث اہم ملزم اور پہلے سے اشتہاری ذیشان خالد ایڈووکیٹ گرفتار کر لیا گیا۔ ملزم جہاں پی آئی سی حملے میں ملوث تھا وہیں دہشتگردی سمیت دیگر سنگین دفعات کے ایک مقدمے میں بھی پولیس کو مطلوب تھا ملزم کے خلاف چند ماہ قبل ایک کیس میں ملزم کی ضمانت منظور کرنے پر معزز جج پر تشدد کا الزام ہے۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے پی آئی سی حملہ کیس میں گرفتار وکلاء کی ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔ انسداد دہشت گردی خصوصی عدالت کے جج ارشد حسین نے بیس وکلا کی درخواست پر سماعت کی۔ پولیس نے مقدمہ کا ریکارڈ پیش کر دیا۔ پراسکیوٹر نے کہا کہ ملزم وکلاء نے سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا، ضمانت کی درخواستیں مسترد کی جائیں۔