کراچی(آئی این پی ) سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے سابق صدر آصف علی زرداری کی ضمانت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آ زادی تو پھر آزادی ہے،میرا میڈیا ٹرائل کیا گیا ہے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے کو پڑھیں تو پتہ چلے کہ میرے ساتھ کتنی زیادتی ہوئی ہے، سراج درانی نے احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سیاسی حالات ہر گھنٹے تبدیل ہوتے ہیں، وفاق کے حالات کا مجھے پتہ نہیں لیکن سندھ میں پی پی حکومت اپنا ٹائم پورا کرے گی۔ سراج درانی سے ایک صحافی نے سوال کیا کہ سیاسی ماحول میں کیا تبدیلی کی فضا آ رہی ہے؟ انھوں نے جواب دیا کہ تبدیلی تو ڈیڑھ سال پہلے آ گئی تھی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ضمانت کے بعد اچھا محسوس ہو رہا ہے۔ آزادی بالآخر آزادی ہوتی ہے، ہماری ضمانتیں ہونا اللہ کی مہربانی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ کا فیصلہ پڑھیں تا کہ پتہ چلے میرے ساتھ کتنی زیادتی ہوئی۔آغا سراج نے سٹوڈنٹ یونین کے حوالے سے کہا کہ یونین ذوالفقار بھٹو نے بنائی اسی سے پیپلز پارٹی کا جنم ہوا، پیپلز پارٹی نے ہمیشہ اسٹوڈنٹ یونین کی بحالی کی بات کی ہے۔سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس میں تفتیشی افسر نے مفرور ملزمان کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ مفرور ملزمان کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی ہے اور اخبارات میں مفرور ملزمان کے حوالے سے اشتہارات بھی دے دیئے گئے ہیں، بعد ازاں عدالت نے کیس کی آئندہ سماعت 15 جنوری تک ملتوی کردی۔