اسلام آباد(خصوصی نمائندہ)لاڑکانہ میں ایڈز کے واقعہ پر تحقیق کی گئی استعمال شدہ سرنج سے بچوں کو ٹیکے لگائے گئے ۔ایڈز کی 90 فیصد شرح میں انجیکشن ہی وجہ ہوتی ہے ۔حکومتی ٹاسک فورس کے سامنے معاملہ رکھا گیا۔ٹاسک فورس نے تحقیق کے بعد تجاویز دیںپاکستان میں 10 فیصد افراد کو ہیپاٹائٹس سی ھے ہیپاٹائٹس کیلئے پی ایم پروگرام کے نام سے 2020 جون تک آغاز کردیا جائے گا۔ملک میں انتقال خون کا ناقص انتظام ہے ۔ہسپتالوں میں انفیکشن پروینشن پروگرام متعارف کیا جائے گا۔پنجاب میں 30 پیشنٹ سیفٹی فرینڈلی پروگرام کا اطلاق ہو چکا ہے ۔ایشیاء میں پاکستان میں ایڈز میں سر فہرست ہیٹی بی، ملیریا اور ایڈز پر قابو پانے کیلئے حکومت اقدامات کر رہی ہی غیر ضروری انجکشن کے استعمال سے نقصان ھو رھا ھے ۔ہر سال 8 سے 10 انجیکشنز غیر ضروری لگائے جاتے ہیں۔مشیر قومی ڈاکٹر ظفرمرزا جون سے پہلے ڈسپوز ایبل سر نج پر پابندی لگا رھے ہیں۔ ڈاکٹر ظفرمرزا حکومت ڈسپوزیبل سرنج بنانے پر پابندی لگا رہی ہے ۔ڈاکٹر ظفرمرزا 16 مینوفیکچر سرنجیں بنا رہے ہیں اور انہیں بہت جلد ڈسپوزیبل سرنج بنانے نہیں دے گی۔ ملک میں ڈسپوزیبل سرنج کی درآمد پر بھی پابندی لگائی جا رہی ہے۔
ایڈزپرتحقیق،لاڑکانہ میں استعمال شدہ سرنج سے بچوں کو ٹیکے لگانے کاانکشاف
Dec 18, 2019