کراچی(اسپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ و چیف سلیکٹر مصباح الحق نے کہا ہے کہ کراچی ٹیسٹ اہم ہے، جیتنے کے لیے سوچ رہے ہیں، بیٹنگ میں بہتری آئی ہے تاہم بولنگ میں سخت محنت کی ضرورت ہے، بابر سے اچھی توقعات ہیں جبکہ نوجوان فاسٹ بولرز کا مستقبل روشن ہے، وقت پڑنے پر فاسٹ بولرز کا ساتھ چھوڑ دینا درست نہ تھا، ٹیم میں اسی کھلاڑی کو شامل کریں گے جس کی ضرورت ہوگی۔ نیشنل اسٹیڈیم میں منعقدہ پریس کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق
ٹیسٹ کپتان نے کہا کہ پاکستان ٹیم کی فاسٹ بولنگ کا شعبہ محنت کا متقاضی ہے، ہمیں نتائج کے لیے حریف ٹیم کو دو مرتبہ آئوٹ کرنے کی صلاحیت درکار ہے، دورہ آسٹریلیا میں یہ اچھی بات رہی کہ ہماری بیٹنگ لائن میں بہتری آئی، بابر اعظم نے خود کو تسلیم کروایا۔ ایک سوال کے جواب میں مصباح الحق نے کہا کہ جس کھلاڑی کی ضرورت ہو اسی کو ٹیم میں جگہ دی جاتی ہے، ضرورت پڑی تو فواد عالم کو کھلائیں گے، فاسٹ بولر محمد عامر اور وہاب ریاض کے حوالے سے پوچھے جانے والے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فاسٹ بولر پر محنت اور کثیر سرمایہ کاری کی جاتی ہے، ضرورت کے وقت ٹیم کو چھوڑ کر جانا درست نہیں، اس ضمن میں پی سی بی کو موثر پالیسی مرتب کر رہا ہے، دوہری ذمہ داری سے فرق نہیں پڑتا، خامیاں پرانی ہیں، سدھار کی کوشش کر رہے ہیں، مستقل بنیادوں پر طویل المدتی منصوبے پر کام کر رہا ہوں، توانائی ٹیم کی بہتری پر لگانے کی کوشش کررہا ہوں، جلد بازی نہیں کر سکتے، ہر مستحق کھلاڑی کو موقع دیں گے، 16 کھلاڑی ایک ساتھ نہیں کھلا سکتے، جگہ بنانے کے لیے کھلاڑیوں کو انتظار کرنا ہوگا، فارم والے کھلاڑی کو ہٹا کر کسی اور کو نہیں کھلا سکتے، زیادہ کرکٹ کھیلنے سے زیادہ مواقع میسر آ تے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میکی آرتھر کے حریف ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، آسٹریلیا سیریز میں ہماری بیٹنگ نے بہتر پرفارم کیا، ہمیں اچھا بولنگ اٹیک بھی ملا، سری لنکا کے خلاف کراچی ٹیسٹ میں سپورٹنگ وکٹ کی حمایت کی جو فاسٹ بولرز کی مددکرے۔ انہوں نے کہا کہ حتمی ٹیم کا فیصلہ میچ سے قبل کریں گے، آئندہ آنے والی سیریز مقابلوں کے لیے منصوبہ کر رہے ہیں، دورہ انگلینڈ سے قبل فاسٹ بولنگ کے شعبہ کو مضبوط کریں گے، احمد شہزاد اورعمر اکمل ٹی ٹوئنٹی کے اچھے کھلاڑی ہیں، اگر میچز نہیں بھی ملتے تو کیمپس لگا کر نوجوان کھلاڑیوں کے ساتھ کام کریں گے۔