اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیکرٹری خارجہ کی سطح پر دوطرفہ سیاسی مشاورت کے چھٹے دور کا انعقاد ورچوئل انعقاد ہوا۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے پاکستان کی طرف سے جبکہ سری لنکا کے وفد کی سیکرٹری خارجہ ایڈمرل (پروفیسر) جیاناتھ کولمبیج نے قیادت کی۔ سیاسی مشاورتی اجلاس کے دوران اطراف نے دوطرفہ تعلقات کے وسیع ترامور پر گفتگو کی جس میں سیاسی، معاشی، دفاعی، تجارتی، سرمایہ کاری، ثقافتی اور تعلیمی شعبہ جات کے علاوہ عوامی سطح پر روابط کے پہلو شامل تھے۔ انیس سو اڑتالیس میں سفارتی تعلقات استوار ہونے کے بعد سے پاکستان اور سری لنکا کے درمیان باہمی اعتماد، احترام اور قریبی تعاون پر مبنی خوشگوار تعلقات استوار ہیں۔ سیکرٹری خارجہ سہیل محمود نے قیادت کی سطح پر غیرمعمولی میل جول وہم آہنگی اور سیاسی دوطرفہ تعلقات کواجاگر کرتے ہوئے زوردیا کہ بہترین سیاسی تعلقات کو دوطرفہ تجارت اور معاشی تعلقات کے ہم پلہ بنانے کی ضرورت ہے۔ اطراف میں اس امر پر ہم آہنگی پائی گئی کہ تعاون کے موجودہ طریقہ ہائے کار کو مزید تقویت دی جائے اور دوطرفہ اشتراک عمل کو مزید مضبوط بنانے کے لئے نئے امکانات تلاش کئے جائیں۔ اجلاس میں قومی اور عالمی سطح پر کرونا وبا کے اثرات سے نمٹنے اور عوام کی زندگیاں بچانے کے ساتھ ان کے روزگار کے تحفظ کے حوالے سے تبادلہ خیال کیاگیا۔ سیکریٹری خارجہ نے سری لنکا کے اپنے ہم منصب کو وزیراعظم عمران خان کے ترقی پزیر ممالک کے لئے ’قرض میں رعایت کے عالمی اقدام‘ سے متعلق آگاہ کیا۔ سیکریٹری خارجہ سہیل محمود نے غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں صورتحال پر پاکستان کے نکتہ نظر اور افغان امن عمل میں پاکستان کی مثبت کاوشوں سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے سارک کے لئے پاکستان کی وابستگی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ علاقائی تعاون کے عمل کوآگے بڑھنے دیا جائے گا۔