گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی) بغاوت سمیت دیگر سنگین دفعات کے مقدمہ میں ایڈیشنل سیشن جج گوجرانوالہ ارشد محمود نے (ن) لیگی رہنما کیپٹن (ر) صفدر اور ایم پی اے عمران خالد بٹ کی عبوری ضمانتیں کنفرم کرنے کا حکم دیدیا۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر اور تفتیشی افسر عدالت کے سوالات کا جواب دینے میں ناکام رہے۔ دونوں ملزمان کو گرفتار کرنے کے لئے آئے پولیس اہلکار خالی ہتھکڑیاں تھامے منہ دیکھتے رہ گئے۔ چوہدری عبدالماجد ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے فاضل جج کو بتایا کہ بغاوت کا مقدمہ بنا کر خوف و ہراس پھیلایا گیا۔ حالانکہ کوئی ایسا عمل نہیں ہوا اور نہ ہی مقدمہ قانون و رولز کو فالو کرتے ہوئے درج کیا گیا۔ کوئی ثبوت کوئی پبلک گواہ نہیں۔ فاضل جج نے سرکاری وکیل اور تفتیشی افسر سے سوال کہ کیا شہریوں نے اشتعال انگیز تقاریر بارے کوئی شکایت درج کروائی۔ کسی شہری نے مقدمہ کی تفتیش میں آکر بیان ریکارڈ کروایا۔ جس کا لاء اور تفتیشی افسر نے نہ میں جواب دیا۔ تو عدالت نے کہا کہ کیا اس بارے میں پولیس کو خواب آیا تھا، کیسے دفعات لگا دیں۔ عدالت کے استفسار پر سرکاری وکیل اور تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے کوئی برآمدگی مطلوب نہیں۔ فاضل جج نے فریقین کے وکلاء کے دلائل کی سماعت کے بعد کیپٹن (ر) محمد صفدر اور ایم پی اے عمران خالد بٹ کی عبوری ضمانتیں کنفرم کر دیں اور دونوں کو ایک ایک لاکھ کے مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔
گوجرانوالہ: بغاوت کے مقدمے میں کیپٹن (ر) صفدر، ایم پی اے عمران خالد بٹ کی ضمانتیں کنفرم
Dec 18, 2020