اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی بالادست رویے کے نتیجہ میں نیپال اور چین میں قربت پیدا ہو رہی ہے اور اس پر بھارتی سیاسی اور عسکری قیادت میں سخت تشویش پائی جاتی ہے۔ دو مہینے کے دوران بھارت کے آرمی چیف جنرل منوج مکند نروانے، خارجہ سیکرٹری ہرش وردن اور خفیہ ایجنسی را کے چیف سمنت گوئل یکے بعد دیگرے نیپال کا دورہ کر کے اسے چین کیساتھ تعلقات بڑھانے سے روکنے کی کاوش کر چکے ہیں۔ بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے بھی نیپال کو وارننگ دی ہے کہ وہ چین کیساتھ تعلقات بڑھانے سے باز رہے ، انھوںنے ہمالیائی ریاست کو ’’بھارت نیپال دوستی ہمالیہ سے بلند‘‘ کہہ کر بیوقوف بنانے کی طفلانہ کوشش بھی کی۔ چین اور نیپال کے مابین بڑے پیمانے پر قرضہ جات کی فراہمی کے معاہدوں پر ہوم ورک کیا جا رہا ہے اور گذشتہ ہفتے چین اور نیپال لگ بھگ ایک عشرے کے بعد مائونٹ ایورسٹ کی اونچائی کے معاملے پر بھی متفق ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ بھارتی ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر کے حوالے سے نیپالی عوام میں سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے کیونکہ اصل ایودھیا ، جو بھگوان رام کی جائے پیدائش ہے، نیپال میں واقع ہے۔ ۔ بھارتی حکمرانوں کی روش نیپال کے حوالے سے ہمیشہ نو آبادیاتی ذہنیت کی رہی ہے جس پر نیپالی نوجوان نسل بھارت کے حوالے سے شدید جذبات رکھتی ہیں ۔ گذشتہ دو ماہ میں تین بھارتی سینئر آفیشلز کے نیپال کے دورے بھی اسی پس منظر میں تھے کیونکہ بھارت کو واضح طور پر نیپال اپنی بالادستی کے دائرے سے باہر نکلتا نظر آ رہا ہے۔
بھارت کو نیپال اپنی بالادستی کے دائرے سے باہر نکلتا نظر آ نے لگا
Dec 18, 2020