ملتان (نمائندہ نوائے وقت) ملک عامر ڈوگر چیف وہپ قومی اسمبلی کو وزیر مملکت کا قلمدان تفویض کر دیا گیا۔ انہیں وزیر مملکت مقرر کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیاگیا۔ ڈوگر ہاؤس پر مبارکباد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا۔ بطور چیف وہپ قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر کی جدوجہد رنگ لے آئی۔ پاکستان کا قدیم ترین زندہ ثقافتی شہر ملتان جس کی سیاست قریشی، گیلانی اور خاکوانی خاندانوں کے گرد گھومتی تھی۔ جب یہاں سے تعلق رکھنے والے ملک صلاح الدین ڈوگر نے جب اپنی عوامی سیاست کا آغاز کیا اور اپنے دل اور دروازے شہریوں کی خدمت کے لئے کھول دئیے تو شہریوں نے گزشتہ چار دہائیوں سے اس خاندان کو عزت والا مقام دیا۔ 1985ء میں ملک عامر ڈوگر کے والد ملک صلاح الدین ڈوگر پہلی مرتبہ آزاد حیثیت سے رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور پھر مسلسل تین مرتبہ انتخابات میں کامیابی نصیب ہوئی۔ ملک صلاح الدین ڈوگر میونسپل کارپوریشن ملتان کے مئیر منتخب ہوئے۔ ان کے بعد ملک عامرڈوگر کے چچا ملک شوکت ڈوگر مئیر ملتان منتخب ہوئے۔ 1997ء کے بلدیاتی انتخابات میں ملک عامر ڈوگر میونسپل کونسلر، 2001 کے بلدیاتی الیکشن میں پہلے یونین ناظم پھر نائب ضلع ناظم اور پھر قائم مقام ضلع ناظم کے عہدہ پر کام کرتے رہے۔ 2002ء کے عام انتخابات میں ملک عامر ڈوگر کے چچا ملک لیاقت ڈوگر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ 2008ء کے الیکشن میں ملک عامر ڈوگر ایم پی اے اور 2009ء میں انکے والد ملک صلاح الدین ڈوگر سینیٹر منتخب ہوئے۔ 2014ء میں جاوید ہاشمی کے استعفیٰ سے خالی ہونے والی نشست پر ملک عامر ڈوگر نے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑا اور واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کی۔ 2018ء کے انتخاب میں پی ٹی آئی کی ٹکٹ پر پنجاب بھر میں سب سے زیادہ ریکارڈ ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اپنی صلاحتیوں کی بدولت وزیر اعظم کا قومی اسمبلی میں انتخاب ٹھہرے اور چیف وہپ کے اہم ترین منصب پر فائز ہوئے۔ اب شاندار کارکردگی کی وجہ سے وزیر اعظم نے انہیں اپنا سیاسی مشیر نامزد کرکے وزیر مملکت کے عہدہ پر فائز کیا ہے۔ وزیر کا عہدہ ملنے پر پی ٹی آئی ملتان کے رہنماؤں و کارکنوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور ان کے ڈیرے پر مبارک باد دینے والوں کا تانتا بندھ گیا جبکہ ملتان کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی ورکرز نے مٹھائی تقسیم کی۔