لاہور ( اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ریور راوی اربن پراجیکٹ کے خلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ عدالت صرف لاہور میں نہیں بلکہ نئے شہر کے نام پرسب کچھ کرنا چاہتی ہے،لاہور کا زیرزمین پانی تیزی سے نیچے جا رہا ہے حکومت یہاں کچھ نہیں کرنا چاہتی، پانی کی بچت کے بارے وزیراعلیٰ تک کو بتایا مگر آج تک کچھ نہیں کیا گیا، معاملہ صدر مملکت اور وزیراعظم کے علم میں ہونے کے باوجود کچھ نہیں کیا گیا، لاہور کو پسماندگی کی طرف لایا جا رہا ہے مگر کسی کو خیال نہیں، مخصوص جگہ پرکام کرنے سے تو کچھ نہیں ہوگا، صرف یہ کہا گیا کہ پانی کی بچت کا اطلاق صوبہ بھر میں کریں، عدالتی حکم پر لاہور میں واٹر میٹر لگوائے جارہے ہیں،صرف راوی کو ہی کیوں بچانا ہے سب کچھ کیوں نہیں بچانا، سب سے پہلے لاہور میں سب کچھ کرنا چاہئیے، وکیل راوی اربن پراجیکٹ نے موقف اختیار کیا کہ زمین کے حصول کیلئے قانونی تقاضے پورے کئے گئے،بیرسٹر علی ظفر نے کہا روڈا واپڈا کی طرح کا ادارہ نہیں ترقیاتی اتھارٹی ہے،نئے شہر میں جنگلات اور زرعی زمین کا تحفظ یقینی بنانے کیلئے بفر زون بنائے جائیں گے،نجی ہائوسنگ سکیم مالکان اپنی سکیموں کیلئے نئے شہر کے بارے غلط میں پروپیگنڈا کررہے ہیں،نئے شہر میں زراعت رین واٹر سسٹم کے تحت ہوگی،قانونی تقاضوں کے مطابق نظرثانی شدہ ماسٹر پلان بنانے کی منظوری دی گئی،ہائوسنگ مسائل سے نمٹنے کیلئے ماہرین کی رائے پرنیا شہر بسانے کا فیصلہ کیا گیا،منصوبے کی تکمیل سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی۔