پنجاب ن لیگ، سندھ میں پی پی سے مقابلہ، باقی سب مہمان اداکار: فواد چودھری

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ عمران خان واحد لیڈر ہیں جن کا پورے ملک میں ووٹ بینک ہے، پاکستان تحریک انصاف کے سوا کوئی سیاسی جماعت 1100 نشستوں پر اپنے انتخابی امیدوار کھڑے نہیں کر سکتی۔ پنجاب میں پی ٹی آئی اور ن لیگ اور سندھ میں پی ٹی آئی اور پی پی پی کے درمیان مقابلہ ہوگا، باقی سب مہمان اداکار کے طور پر آئیں گے، ان کی کوئی حیثیت نہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیاسی منظر نامہ کے حوالے سے ٹوئٹر سپیس پر ٹویئر صارفین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے ٹوئٹر صارفین کے سوالات کے جواب دیئے۔  ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاناما کیس کے بعد سیاست میں بڑی تبدیلی آئی، ہم نے ن لیگ کو بے نقاب کیا، جب بھی نواز شریف یا مریم نواز کا کیس چلا تو اس سے پہلے کوئی آڈیو یا وڈیو ٹیپ لیک ہو جاتی ہے جس کا مقصد عدالتوں پر دبائو ڈالنا ہوتا ہے۔ نواز شریف اور زرداری کے کیسوں میں بھی فیصلہ نہیں ہو رہا کیونکہ یہ لوگ اپنے کیسوں کے فیصلے نہیں ہونے دے رہے۔ مریم نواز اور نواز شریف سزا یافتہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فیک نیوز پر ایکشن ہونا چاہئے، اس حوالے سے بل تیار کیا، میڈیا کے احتجاج کے باعث یہ بل التواکا شکار ہے۔ افغانستان کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ افغانستان میں صورتحال بہتر ہو۔ او آئی سی کانفرنس میں افغانستان کی صورتحال زیر غور آئے گی۔ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کے حوالے سے سوال پر وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیز کے لئے نادرا ایک ایپلی کیشن تیار کر رہا ہے۔ اگلی پی ایس ایل سیریز سے پہلے پی ٹی وی سپورٹس کو ڈیجیٹل کر دیا جائے گا، جلد پی ٹی وی فلم شروع کر رہے ہیں، اس کے علاوہ ریفارمز کی ایک طویل فہرست ہے جو وزارت اطلاعات میں لائی جا رہی ہیں۔ پاکستان میں فیس بک، ٹوئٹر، یو ٹیوب سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لئے بہت بزنس ہے لیکن اس پر کوئی چیک نہیں۔ کرپٹو کرنسی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کرپٹو کرنسی میں اتار چڑھائو بہت زیادہ ہے، صرف اعتبار کی بنیاد پر لین دین نہیں ہو سکتا، کرپٹو کرنسی کی کوئی گارنٹی نہیں، کیبل کو بھی ڈیجیٹل کر رہے ہیں، اس طرح چینلز کو ٹریک کیا جا سکے گا کہ کون کیا دیکھ رہا ہے۔ بلوچستان سے سپورٹس کے کھلاڑی فاروق کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پورے ملک سے ٹیکس کا پیسہ جمع ہو کر ایک فارمولے کے تحت صوبوں کو منتقل ہوتا ہے، بلوچستان کے کھلاڑیوں کو اپنے وزیراعلی اور اراکین اسمبلی سے سوال کرنا چاہئے۔ ایک ٹوئٹر صارف شہر بانو کے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہمیں کون سے ڈرامے تیار کرنے چاہئیں اور کون سے نہیں، یہ ایک بڑا ایشو ہے۔ فیملیز کو خود فیصلہ کرنا ہوگا کہ وہ کیا دیکھنا چاہتی ہیں اور کیا نہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے واضح کیا تھا کہ بلدیاتی انتخابات براہ راست ہوں گے۔ بھارت سے تعلقات کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ بھارت سے کوئی تعلقات نہیں ہیں، مودی کے ہندوتوا نظریئے کی وجہ سے پورا خطہ متاثر ہے، نریندر مودی شدت پسندی کو فروغ دے رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے حلقہ 206 کے ضمنی انتخاب کے بارے میں سوال پر انہوں نے کہا کہ اس ضمنی انتخاب میں ٹی ایل پی نے جتنا خرچ کیا اور جتنی مہم چلائی اس کے مقابلے میں اسے ووٹ کم ملے، پاکستان میں ہمیشہ لوگوں نے شدت پسند جماعتوں کو مسترد کیا ہے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میڈیا میں مثبت سٹوری نہیں چلتی، جسٹس ریٹائرڈ وجیہہ الدین جیسے لوگ نیوز چینلز پر تماشا لگانے یا ڈرامہ کرنے کے لئے آتے ہیں۔ کرونا وائرس کی وبا کے باوجود ہماری معیشت پانچ فیصد کی شرح سے ترقی کر رہی ہے، شہروں میں تنخواہ دار طبقہ کے لئے مسائل ہیں لیکن کسان، مزدور اور دیگر شعبوں میں صورتحال بہتر ہے۔ ہمیں پاکستان کا امیج بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان ہے تو سیاست ہوگی، حقیقت کے قریب ترین رہنا چاہئے، سنی سنائی بات کو آگے بڑھانا عقلمندی نہیں۔ میڈیا یونیورسٹی کے حوالے سے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میڈیا یونیورسٹی کے قیام کے لئے 2018میں کام شروع کیا۔ میڈیا ٹیکنالوجی یونیورسٹی میں اینی میشن، ویژول افیکٹس، فلم سازی، کیمرہ ورک کے بارے میں تعلیم دی جائے گی۔ ڈی ٹی ایچ کے لئے ایک لائسنس جاری ہو چکا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...