کراچی (نیوزرپورٹر) سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچرکے زیرِ اہتمام ٹرانسپورٹیشن سسٹم میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کے موضوع پر ایک ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا تاکہ لوگوں کو سڑکوں پر ہونے والے حادثات سے محفوظ رکھا جاسکے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ ٹریفک حادثات ایک اہم مسئلہ ہے اور عالمی ادارہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ٹریفک حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد مجموعی اموات کا 2;46;42% ہے۔ روڈ سیفٹی کے حوالے سے پاکستان درجہ بندی میں 95 نمبر پر ہے۔ پاکستان میں روڈ حادثات میں بْری طرح متاثر اور زخمی ہونے والوں میں پندرہ سے چوسٹھ سال کی عمر کے افراد شامل ہیں جومعاشی لحاظ سے سرگرم اور پیداواری صلاحیت رکھتے ہیں۔پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے مشورہ دیا کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون اور تیز میوزک سننے سے اجتناب برتیں۔ احتیاط اور ٹریفک قوانین کی پابندی کے ساتھ گاڑی چلائیں۔نیورولوجی اور ٹراما کے ماہرمعروف ڈاکٹر رشید جمعہ نے بتایا کہ ٹریفک حادثات کے نتیجے میں 90 فیصد اموات اوسط یا کم آمدنی والے ممالک میں ہوتی ہیں۔ زیادہ تر حادثات ڈرائیور کی لاپرواہی اور تیز رفتاری کے باعث ہوتے ہیں۔ پیدل چلنے والوں کو اپنے حقوق کے بارے میں آگاہی ہونی چاہئے اور ساتھ ہی سڑک استعمال کرنے والے دیگر افراد کی ذمہ داریوں سے بھی واقفیت رکھنی چاہئے۔
سرسید یونیورسٹی کی ٹرانسپورٹیشن سسٹم میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کے موضوع پرورکشاپ
Dec 18, 2021