نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ) بھارت کی سپریم کورٹ نے گینگ ریپ کیس میں عمر قید کی سزا ملنے والے 11 افراد کو رہا کرنے کے خلاف بلقیس بانو کی درخواست مسترد کر دی۔ بلقیس بانو نے مجرموں کی رہائی کے لیے گجرات حکومت کو فیصلہ کرنے کی اجازت دینے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ بار اینڈ بنچ کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ نے مئی کے فیصلے میں قرار دیا تھا کہ بلقیس بانو کا گینگ ریپ کرنے اور ان کے اہلِ خانہ کو قتل کرنے کے 11 مجرموں کی قبل از وقت رہائی کا فیصلہ حکومت گجرات کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔ یہ حکم جسٹس اجے رستوگی اور وِکرم ناتھ پر مشتمل 2 رکنی بنچ نے دیا تھا۔ بلقیس بانو کو 3 مارچ 2002ء کو گجرات میں فسادات کے دوران گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس وقت گجرات کے وزیراعلیٰ موجودہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی تھے۔ احمد آباد کے قریب فسادیوں نے ان کی 3 سالہ بیٹی سمیت خاندان کے 14 افراد کو قتل کر دیا تھا۔ بھارت میں بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 افراد کو رواں سال 16 اگست کو گودھرا جیل سے رہا کر دیا گیا تھا۔ بلقیس بانو نے نومبر میں سپریم کورٹ کے مئی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواست دائر کی تھی جس میں مجرموں کی عمر قید کی سزا معاف کرنے کا اختیار گجرات حکومت کو دیا گیا تھا۔
بلقیس بانو زیادتی کیس: بھارتی سپریم کورٹ سے مجرموں کی رہائی کیخلاف درخواست مسترد
Dec 18, 2022