اسلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) ترجمان دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت خارجہ کے گزشتہ روز کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے اپنے اس بیان کے ذریعے 2002 کے گجرات کے قتل عام کے حقائق اور رازوں کی پردہ پوشی کی کوشش کی ہے، جو کہ ایک بڑے پیمانے پر قتل عام، لاقانونیت، عصمت دری اور لوٹ مار کی شرمناک کہانی ہے اور حقیقت یہ ہے کہ گجرات قتل عام کے ماسٹر مائنڈ انصاف سے بچ گئے اور اب بھارت میں اہم سرکاری عہدوں پر فائز ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے بھارتی وزارت خارجہ کے بیان کے حوالے سے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے جرائم کی الفاظ سے پردہ پوشی نہیں کی جا سکتی۔ حکمران جماعت کے ہندوتوا سیاسی نظریے نے نفرت، انتشار اور استثنی کے ماحول کو پروان چڑھایا ہے۔ استثنی کا کلچر اب بھارت میں ہندوتوا سے چلنے والی سیاست میں گہرائی تک سرائیت کر چکا ہے۔ دہلی۔لاہور سمجھوتہ ایکسپریس جس میں ہندوستانی سرزمین پر40 پاکستانی شہری ہلاک ہوگئے جیسے گھنائونے حملے کے ماسٹر مائنڈ اور مجرموں کی بریت آر ایس ایس۔بی جے پی کے نظام کے تحت انصاف کے قتل عام کا واضح ثبوت ہے۔ مذہبی اقلیتوں کو دھمکانے اور شیطانیت کوبھارت بھر کی ریاستوں میں سرکاری سرپرستی حاصل ہے۔ ہندوتوا کی بالادستی کو گائے کی حفاظت، عبادت گاہوں کی توڑ پھوڑ اور مذہبی اجتماعات پر حملہ کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، یہ خود بھارتی غیر قانونی تسلط جموں و کشمیر میں جبر کا مرتکب اور جنوبی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کا کفیل اور مالی معاون ہے۔ صرف اسی ہفتے، ایک ڈوزیئر جاری کیا گیا ہے جس میں 2021 میں لاہور کے ایک پرامن علاقہ میں ہونے والے دہشت گرد حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید ثبوت موجودہیں۔ بین الاقوامی تعاون سے حاصل کئے گئے شواہد اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ لاہور حملے میں ملوث دہشت گردوں کو بھارتی ریاست کی سرپرستی حاصل تھی، جس کی منصوبہ بندی اور مالی معاونت بھارت کی طرف سے کی گئی۔بھارتی وزارت خارجہ کا بیان پاکستان کو بدنام اور تنہا کرنے میں ناکامی پر بھارت کی بڑھتی ہوئی مایوسی کا بھی عکاس ہے۔ اکتوبر میں فیٹیف کی گرے لسٹ سے پاکستان کے اخراج کو روکنے میں ناکامی اور پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کے بعد، بھارت پاکستان کو بدنام کرنے اور نشانہ بنانے کے لیے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے بین الاقوامی پلیٹ فارمز کو شدت سے استعمال کر رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمیں یقین ہے کہ بین الاقوامی برادری اس چہرے کو پہچان چکی ہے اوربی جے پی۔ آر ایس ایس کا جنوبی ایشیا کو اپنی روپ میں بدلنے کا خواب پورا نہیں ہو گا۔دوسری طرف بلاول بھٹو نے مودی کو آئینہ دکھایا تو بھارتی انتہاپسند تلملا اٹھے، بی جے پی کی ملک گیر احتجاج کی کال پر ممبئی، پونے، پٹنہ، اڑیسہ، چندی گڑھ، مدھیہ پردیش میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔