چینی کا  اقتصادی حجم  120 ٹریلین یوآن سے تجاوز کرنے کی توقع 


بیجنگ (کامرس ڈیسک)چین کی مرکزی مالیاتی اور اقتصادی کمیشن کے دفتر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ہان وین شو نے چین کی اقتصادی سالانہ کانفرنس 2022- 2023 میں اس توقع کا اظہار کیا کہ رواں سال چینی کا کل اقتصادی حجم 120 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر جائے گا۔ہان نے کہا کہ اس سال کی اقتصادی ترقی اور سال کے آغاز میں متوقع ہدف کے درمیان فرق ہے لیکن بہت سے دیگر انڈیکس بہتر انداز میں مکمل ہوئے ہیں۔ مستقبل پر مبنی کچھ ساختی انڈیکس شاندار کارکردگی کے حامل ہیں اس لیے اندازہ ہے کہ اس سال مجموعی اقتصادی حجم 120 ٹریلین یوآن سے تجاوز کر جائے گا۔ہان نے کہا کہ غربت کے خاتمے کے حوالے سے اس سال کی کامیابیاں مستحکم ہوتی جا رہی ہیں۔ غربت سے نکلنے والی کاؤنٹیز میں فی کس ڈسپوزایبل آمدنی کی اصل نمو قومی اوسط سے زیادہ ہے۔روزگار کی صورتحال عام طور پر مستحکم ہے اور صنعتی اپ گریڈنگ میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ نئی انرجی گاڑیوں کی پیداوار، فروخت اور برآمدی حجم دنیا میں پہلے نمبر پر ہے۔
 چین کا پہلا C919 طیارہ چائنا ایسٹرن ایئر لائنز کو دیا گیا، اور جمع شدہ آرڈرز نے 400 سے تجاوز کیا ہے۔ مسلسل آٹھ سالوں سے اناج کی پیداوار 650 بلین کلوگرامز سے اوپر رہی ہے، ادائیگیوں کا توازن اچھی حالت میں ہے، اور ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر 3 ٹریلین امریکی ڈالر سے زیادہ رہے ہیں۔ ملک میں قیمتوں کی سطح مستحکم رہی، کنزیومر پرائس میں تقریباً 2 فیصد کا اضافہ ہوا، اور خوراک اور توانائی کی سیکیورٹی، اور لوگوں کی زندگیوں کی مؤثر ضمانت دی گئی ہے۔ہان نے کہاکہ چین کی معیشت لچکدار اور مضبوط ہے جس سے طویل مدتی ترقی کا رجحان برقرار رہیگا۔ انہوں نے کہا کہ جامع تجزیے سے معلوم ہو تا ہے کہ اگلے سال کی عالمی اقتصادی ترقی میں متوقع نمایاں کمی کے باوجود، چین کی معیشت مظبوط رہ سکتی ہے ۔ہان نے کہا اس سال کے آغاز کے بعد سے، چینی حکومت نے مؤثر طلب کو بڑھانے اور ساختی اصلاح کو فروغ دینے کے لئے پالیسیوں اور اقدامات کا ایک سلسلہ متعارف اور لاگو کیا ہے، اور اگلے سال ہم اصل ضروریات کے مطابق کچھ نئی پالیسیوں اور اقدامات کو عمل میں لائیں گے جو فعال طور پر اقتصادی بحالی اور ترقی کو فروغ دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن