نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کے دفتر جاکر مےرے لئے باعث طمانےت دوسری بات ےہ ہے کہ وہاں نظرےہ پاکستان کے فروع کے لئے وےسے ہی کام کےا جارہا ہے جےسے تحرےک پاکستان کے دوران پاکستان کی منزل کے حصول کے لئے تحرےک پاکستان کے پرجوش کارکن کرتے تھے۔ مےرے خےال مےں تحرےک پاکستان کے مقاصد قےام پاکستان تک محدود بھی نہےں تھی۔ تحرےک پاکستان کو اگر قےام پاکستان کے ساتھ ہی ختم نہ کردےا جاتا تو مےرا اےمان ہے کہ سقوط مشرقی پاکستان کا سانحہ کبھی رونما نہ ہوتا۔ مےں نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کے چےئرمےن مجےد نظامی اور مرحوم وزیر اعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں کا ممنون ہوں کہ انہوں نے نظرےہ پاکستان کے فروغ کےلئے ٹرسٹ قائم کرکے تحرےک پاکستان کو جاری وساری رکھنے کے لئے قوم کو اےک پلےٹ فارم مہےا کردےا ہے مجےد نظامی ےہ دعویٰ کرنے مےں حق بجانب ہےں کہ پاکستان مےں نظرےہ پاکستان ٹرسٹ واحد ادارہ ہے جہاں دو قومی نظرےہ ےا آپ اسے نظرےہ پاکستان کا نام دے لےں، کی بات ہوتی ہے، جہاں نوجوانوں کو بتاےا جاتا ہے کہ قائداعظم، علامہ اقبال اور دےگر اکابرےن نے قےام پاکستان کے لئے کتنا عظےم کردار ادا کےا اور پاکستان کے مقاصد کےا تھے۔ مجےد نظامی کی اس اےمان افروز بات سے بھی کوئی انکار کرنے کی جرا¿ت نہےں کر سکتا کہ پاکستان تاقےامت زندہ رہے گا اور نظرےہ پاکستان ٹرسٹ بھی قےامت تک رہے گا کےوں کہ ےہ ادارہ پاکستان کے اساسی نظرئےے کے تحفظ کے لئے قائم کےا گےا ہے مجےد نظامی کے احساسات کو اگر مےں اپنے الفاظ مےں بےان کروں تو مےں موجودہ دور مےں نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کی جدوجہد کو تحرےک پاکستان کے تسلسل کا نام دوں گا۔ مےری طرح جن لوگوں کے دلوں مےں ےہ حسرت ہے کہ وہ تحرےک پاکستان کے کارکن نہےں رہے کےوں کہ وہ پےدا ہی قےام پاکستان کے بعد ہوئے مےرا دعویٰ ہے کہ اگر وہ نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کے زےرانتظام ہونے والی عام تقرےبات اور بالخصوص سالانہ نظرےہ پاکستان کانفرنس مےں شرکت کرےں تو انہےں اےسا ہی محسوس ہوگا کہ جےسے وہ تحرےک پاکستان کے دور کے کسی جلسہ مےں شرےک ہےں۔ کارکنان تحرےک پاکستان کے لئے مےرے دل مےں احترام کے جو جذبات ہےں اس کا اظہار مےں الفاظ مےں بےان کرنے سے قاصر ہوں اس کے ساتھ ساتھ مےں نظرےہ پاکستان کی تحرےک کے قافلہ سالار مجےد نظامی اور ان کے تمام ساتھےوں کو بھی سلام پےش کرتا ہوں جو تحریک پاکستان کے پاکےزہ جذبوں کو زندہ وبےدار رکھنے اور نوجوان نسل کو منتقل کرنے کے لئے ہر سال لاہور مےں نظرےہ پاکستان کانفرنس کا انعقاد کرتے ہےں مےرا ےقےن ےہ کہ جس طرح تحرےک پاکستان کے کارکنوں کے کارنامے تارےخ مےں محفوظ ہےں اسی طرح مستقبل کا مورخ تحرےک نظرےہ پاکستان کے کارکنوں کی خدمات کو بھی نظرانداز نہےں کرسکے گا تحرےک نظرےہ پاکستان کو بھی تحرےک پاکستان کی طرح منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ مجےد صاحب نے بجا طور پر کہا ہے کہ نظرےہ پاکستان ٹرسٹ اُن کا ےا کسی اور فرد کا ذاتی ادارہ نہےں بلکہ اےک ےہ اےک قومی ادارہ ہے۔ نظرےہ پاکستان کی تحرےک بھی کسی کی ذاتی تحرےک نہےں بلکہ ےہ پوری قوم کی تحرےک ہے اور تحرےک نظرےہ پاکستان دراصل پاکستان کی سلامتی اور بقا کی تحرےک ہے مےں نے پہلے بھی شاےد کبھی ےہ تحرےر کےا تھا کہ نظرےہ پاکستان ہمارے وطن عزےز کے قےام سے قبل بھی اپنا وجود رکھتا تھا بلکہ نظرےہ پاکستان کے وجود ہی نے پاکستان کو وجود بخشا۔ اس لئے نظرےہ پاکستان ہمارے نزدےک پاکستان کی طرح محترم ہونا چاہےے اسی وجہ سے مےں تحرےک نظرےہ پاکستان کے ہرکارکن کو محترم جانتا ہوں ان کی منزل قائداعظم اور علامہ اقبال کی تعلےمات کے مطابق اےک اسلامی جمہوری اور فلاحی پاکستان ہے۔ مےرا ےقےن ہے کہ تحرےک پاکستان کی طرح تحرےک نظرےہ پاکستان بھی ضرور کامےاب ہوگی اور مجےد نظامی کی زندگی ہی مےں ہم قائداعظم کے اس خواب کی تعبےر ضرور دےکھےں گے ےعنی اسلامی جمہوری اور فلاحی مملکت۔ اےک اےسا ملک جہاں محمود واےاز مےں کوئی امتےاز نہ ہوگا۔
مجےد نظامی اور تحرےک نظرےہ پاکستان
Feb 18, 2010
نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کے دفتر جاکر مےرے لئے باعث طمانےت دوسری بات ےہ ہے کہ وہاں نظرےہ پاکستان کے فروع کے لئے وےسے ہی کام کےا جارہا ہے جےسے تحرےک پاکستان کے دوران پاکستان کی منزل کے حصول کے لئے تحرےک پاکستان کے پرجوش کارکن کرتے تھے۔ مےرے خےال مےں تحرےک پاکستان کے مقاصد قےام پاکستان تک محدود بھی نہےں تھی۔ تحرےک پاکستان کو اگر قےام پاکستان کے ساتھ ہی ختم نہ کردےا جاتا تو مےرا اےمان ہے کہ سقوط مشرقی پاکستان کا سانحہ کبھی رونما نہ ہوتا۔ مےں نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کے چےئرمےن مجےد نظامی اور مرحوم وزیر اعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں کا ممنون ہوں کہ انہوں نے نظرےہ پاکستان کے فروغ کےلئے ٹرسٹ قائم کرکے تحرےک پاکستان کو جاری وساری رکھنے کے لئے قوم کو اےک پلےٹ فارم مہےا کردےا ہے مجےد نظامی ےہ دعویٰ کرنے مےں حق بجانب ہےں کہ پاکستان مےں نظرےہ پاکستان ٹرسٹ واحد ادارہ ہے جہاں دو قومی نظرےہ ےا آپ اسے نظرےہ پاکستان کا نام دے لےں، کی بات ہوتی ہے، جہاں نوجوانوں کو بتاےا جاتا ہے کہ قائداعظم، علامہ اقبال اور دےگر اکابرےن نے قےام پاکستان کے لئے کتنا عظےم کردار ادا کےا اور پاکستان کے مقاصد کےا تھے۔ مجےد نظامی کی اس اےمان افروز بات سے بھی کوئی انکار کرنے کی جرا¿ت نہےں کر سکتا کہ پاکستان تاقےامت زندہ رہے گا اور نظرےہ پاکستان ٹرسٹ بھی قےامت تک رہے گا کےوں کہ ےہ ادارہ پاکستان کے اساسی نظرئےے کے تحفظ کے لئے قائم کےا گےا ہے مجےد نظامی کے احساسات کو اگر مےں اپنے الفاظ مےں بےان کروں تو مےں موجودہ دور مےں نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کی جدوجہد کو تحرےک پاکستان کے تسلسل کا نام دوں گا۔ مےری طرح جن لوگوں کے دلوں مےں ےہ حسرت ہے کہ وہ تحرےک پاکستان کے کارکن نہےں رہے کےوں کہ وہ پےدا ہی قےام پاکستان کے بعد ہوئے مےرا دعویٰ ہے کہ اگر وہ نظرےہ پاکستان ٹرسٹ کے زےرانتظام ہونے والی عام تقرےبات اور بالخصوص سالانہ نظرےہ پاکستان کانفرنس مےں شرکت کرےں تو انہےں اےسا ہی محسوس ہوگا کہ جےسے وہ تحرےک پاکستان کے دور کے کسی جلسہ مےں شرےک ہےں۔ کارکنان تحرےک پاکستان کے لئے مےرے دل مےں احترام کے جو جذبات ہےں اس کا اظہار مےں الفاظ مےں بےان کرنے سے قاصر ہوں اس کے ساتھ ساتھ مےں نظرےہ پاکستان کی تحرےک کے قافلہ سالار مجےد نظامی اور ان کے تمام ساتھےوں کو بھی سلام پےش کرتا ہوں جو تحریک پاکستان کے پاکےزہ جذبوں کو زندہ وبےدار رکھنے اور نوجوان نسل کو منتقل کرنے کے لئے ہر سال لاہور مےں نظرےہ پاکستان کانفرنس کا انعقاد کرتے ہےں مےرا ےقےن ےہ کہ جس طرح تحرےک پاکستان کے کارکنوں کے کارنامے تارےخ مےں محفوظ ہےں اسی طرح مستقبل کا مورخ تحرےک نظرےہ پاکستان کے کارکنوں کی خدمات کو بھی نظرانداز نہےں کرسکے گا تحرےک نظرےہ پاکستان کو بھی تحرےک پاکستان کی طرح منظم کرنے کی ضرورت ہے۔ مجےد صاحب نے بجا طور پر کہا ہے کہ نظرےہ پاکستان ٹرسٹ اُن کا ےا کسی اور فرد کا ذاتی ادارہ نہےں بلکہ اےک ےہ اےک قومی ادارہ ہے۔ نظرےہ پاکستان کی تحرےک بھی کسی کی ذاتی تحرےک نہےں بلکہ ےہ پوری قوم کی تحرےک ہے اور تحرےک نظرےہ پاکستان دراصل پاکستان کی سلامتی اور بقا کی تحرےک ہے مےں نے پہلے بھی شاےد کبھی ےہ تحرےر کےا تھا کہ نظرےہ پاکستان ہمارے وطن عزےز کے قےام سے قبل بھی اپنا وجود رکھتا تھا بلکہ نظرےہ پاکستان کے وجود ہی نے پاکستان کو وجود بخشا۔ اس لئے نظرےہ پاکستان ہمارے نزدےک پاکستان کی طرح محترم ہونا چاہےے اسی وجہ سے مےں تحرےک نظرےہ پاکستان کے ہرکارکن کو محترم جانتا ہوں ان کی منزل قائداعظم اور علامہ اقبال کی تعلےمات کے مطابق اےک اسلامی جمہوری اور فلاحی پاکستان ہے۔ مےرا ےقےن ہے کہ تحرےک پاکستان کی طرح تحرےک نظرےہ پاکستان بھی ضرور کامےاب ہوگی اور مجےد نظامی کی زندگی ہی مےں ہم قائداعظم کے اس خواب کی تعبےر ضرور دےکھےں گے ےعنی اسلامی جمہوری اور فلاحی مملکت۔ اےک اےسا ملک جہاں محمود واےاز مےں کوئی امتےاز نہ ہوگا۔