شہباز شریف سے ملاقات‘ ینگ ڈاکٹرز نے بھوک ہڑتال ختم کر دی‘ ڈاکٹروں کی فلاح کیلئے وعدے پورے کرینگے : وزیراعلی


لاہور (خبر نگار + نیوز رپورٹر) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے گزشتہ روز ماڈل ٹاﺅن میں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے نمائندہ وفد نے ملاقات کی جس کے دوران ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے بھوک ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کو آئندہ ہڑتال نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی اور اپنے سابق رویے پر معذرت بھی کی۔ وزیراعلیٰ نے ینگ ڈاکٹرز کی جانب سے ہڑتال ختم کرنے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے شعبہ طب کے لئے خوش آئند قرار دیا اور کہاکہ ہڑتال کرنا مسیحائی پیشہ سے وابستہ افراد کو زیب نہیں دیتا کیونکہ یہ شیوہ پیغمبری ہے جس سے نہ صرف دنیا بلکہ آخرت میں بھی کامیابیاں ملتی ہیں۔ پنجاب حکومت نے ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کیلئے جو وعدے کئے ہیں انہیں پورا کیا جائیگا، ڈاکٹروں کے مسائل حل کئے جائینگے۔ وزیراعلی نے ہڑتال ختم کرنے پر ینگ ڈاکٹرز کا شکریہ ادا کیا۔ سینیٹر پرویز رشید، معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق، سیکرٹری صحت، وائس چانسلر کنگ ایڈورڈ میڈیکل کالج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر فیصل مسعود، ڈائریکٹر جنرل صحت پنجاب اور دیگر متعلقہ حکام کے علاوہ وائی ڈی اے کے نمائندے ڈاکٹر ناصر عباس، ڈاکٹر حامد بٹ، ڈاکٹر عثمان ڈار، ڈاکٹر رائے احمد اور دیگر عہدیداران بھی اس موقع پرموجود تھے۔ شہباز شریف نے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر مقدس پیشہ سے وابستہ ہیں اور انہیں معاشرے میں احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ ڈاکٹروں کا پیشہ شیوہ پیغمبری ہے اور دکھی انسانیت انہیں مسیحا سمجھتی ہے۔ ہڑتال کا لفظ ڈاکٹروں کی ڈکشنری میں نہیں ہونا چاہئیے۔ انہیں مسائل میں گھری دکھی انسانیت کی خدمت کر کے ان کی دعائیں سمیٹنی چاہئیں۔ ہمارا راستہ اور منزل صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے اور ہمیں اس جانب مل کر آگے بڑھنا ہے۔ شعبہ صحت کی بہتری کے لئے میری آواز اور حمایت ڈاکٹروںکے ساتھ ہے۔ وزیراعلیٰ نے سینیٹر پرویز رشید کی سربراہی میں ینگ ڈاکٹروں اور حکومتی نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے کہاکہ یہ کمیٹی ہسپتالوں میں مفت ادویات کی فراہمی، مشینری کی درستگی، صحت کے نظام کی بہتری، ڈاکٹروں کے مسائل کا جائزہ لیکر 25 فروری کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطمع نظر اور نصب العین خلق خدا کی خدمت ہے۔ گزشتہ ساڑھے چار سالوں کے دوران عوام کو علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی پر اربوں روپے صرف کئے گئے ہیں۔ ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسوں کی تنخواہوں میں اضافے کے باعث 9 ارب روپے سالانہ اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔ کسی اور صوبے نے ڈاکٹرز کی تنخواہیں اتنی نہیں بڑھائیں جتنی پنجاب نے بڑھائی ہیں لیکن اس کے باوجود سب سے زیادہ ہڑتالیں بھی پنجاب میں ہوئیں جو کہ سمجھ سے بالاتر بات ہے۔ اشرافیہ کو تو بہترین طبی سہولیات دستیاب ہوں لیکن غریب آدمی دوا کے لئے مارا مارا پھرے، ہمیں اس تفاوت کو ختم کرنا ہے اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب حکومت اور ڈاکٹرز مشترکہ طور پر مخلصانہ کاوشیں کریں اور مل کر نظام کو درست بنائیں۔ صدر، وزیراعظم، وزرائ، وزرائے اعلیٰ، جرنیل، ججز، سیاستدان مفت علاج کرائیں جبکہ غریب دوائیوں کے لئے تڑپتا پھرے، ایسے ملک کو اسلامی فلاحی مملکت نہیں کہا جا سکتا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ڈینگی کی وبا کے دوران ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سٹاف اور نرسوں نے دن رات کام کیا اور انتھک محنت کر کے اس وبا کو کنٹرول کیا۔ ماضی کی تلخیوں کو بھلا کر آگے بڑھنا ہے اور مل جل کر ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنانا ہے۔ سینیٹر پرویز رشید نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہباز شریف نے نوجوان ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کے لئے جو اقدامات کئے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔ کنٹریکٹ ڈاکٹروں کو ریگولر کیا گیا، ان کی تنخواہیں بڑھائی گئیں، سروس سٹرکچر کا معاملہ حل کیا گیا۔ پنجاب میں ڈاکٹرز کی تنخواہیں تمام صوبوں کے مقابلے میں زیادہ ہیں۔ معاون خصوصی خواجہ سلمان رفیق نے کہاکہ صحت کے نظام کی بہتری میں ینگ ڈاکٹرز ہراول دستہ ہیں اور ہمیں شعبہ صحت کی ترقی کے لئے ایک دوسرے کا دست و بازو بننا چاہئیے۔ ینگ ڈاکٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے صحت کے شعبہ کی بہتری اور ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کے لئے شہباز شریف کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ وائی ڈی اے کے ڈاکٹر ناصر عباس نے کہا کہ شہباز شریف نے شفیق باپ سے بڑھ کر اچھا سلوک کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار برس میں نوجوان ڈاکٹروں کے لئے جو کچھ کیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ گوجرانوالہ کا افسوسناک واقعہ شعبہ طب کے لئے بدنامی کا باعث بنا ہے۔ ہم نے اس افسوسناک واقعہ پر پہلے بھی معافی مانگی، اب پھر معافی مانگتے ہیں۔ ڈاکٹر حامد بٹ نے کہا کہ پنجاب حکومت نے ڈاکٹروں کی فلاح و بہبود کے لئے جو کچھ کیا نہ پہلے کبھی کوئی حکومت کر سکی اور شاید نہ آئندہ کوئی حکومت کر سکے۔ ڈاکٹر عثمان ڈار نے کہاکہ وزیراعلیٰ پنجاب سب کے لئے درد دل رکھتے ہیں۔ ینگ ڈاکٹروں نے وزیراعلیٰ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ڈاکٹرز کنونشن میں شرکت کی دعوت دی جو وزیراعلیٰ نے قبول کر لی۔ ینگ ڈاکٹروں نے وزیراعلیٰ کو پھول پیش کئے۔ وزیراعلیٰ نے ڈاکٹروںکو جوس پلا کر ان کی ہڑتال ختم کرائی۔ علاوہ ازیں ماڈل ٹاﺅن میں ایک اعلی سطح اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے گزشتہ ساڑھے چار برس کے دوران شعبہ صحت اور عوام کو بہترین علاج معالجے کی سہولیات کی فراہمی کے لئے اربوں روپے خرچ کئے ہیں ۔ ینگ ڈاکٹرز کی تنخواہوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹروں کے سروس سٹرکچر میں اصلاحات متعارف کرائی گئی ہیں۔ نئے ہسپتال اور میڈیکل کالجز بنائے گئے ہیں۔ اب ڈاکٹرز کا فرض ہے کہ وہ دکھی انسانیت کی خدمت کریں اور دنیا و آخرت میں دعائیں سمیٹیں۔ اجلاس میں ہیلتھ کیئر سسٹم کو بہتر بنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات کے موقع پر ینگ ڈاکٹرز نے وزیراعلی کو انکشاف کیا کہ ہسپتالوں میں ٹیسٹ فری نہیں کئے جاتے جس پر وزیراعلی پنجاب نے سیکرٹری ہیلتھ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انکی سرزنش کی۔ وزیراعلی پنجاب نے ڈاکٹروں کو مذاکرات کے بعد جوس پلا کر انکی بھوک ہڑتال ختم کی اور معاون خصوصی خواجہ سلمان کو حکم دیا کہ وہ کیمپ میں جا کر تمام ڈاکٹروں کو جوس پلا کر ان کی ہڑتال ختم کروائیں جس پر خواجہ سلمان رفیق ڈاکٹروں کے کیمپ میں آئے جہاں انہیں ڈاکٹروں کی طرف سے پھولوں کے ہار پہنائے گئے۔ علاوہ ازیں شہباز شریف نے یونیورسٹی گراﺅنڈ اور گورنمنٹ کالج گراﺅنڈ کی فوری بحالی کا حکم دیتے ہوئے دونوں گراﺅنڈز سے ملبہ اٹھا کر انہیں اصل شکل میں بحال کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلی نے دونوں گراﺅنڈز کی بحالی کے ساتھ اضافی سہولیات فراہم کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ گراﺅنڈز کی بحالی کا کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔ وہ ماڈل ٹاﺅن میں میٹرو بس سسٹم سے متعلق اعلی سطحی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ وزیراعلی نے کہا کہ میٹرو بسیں اور ان کی تنصیبات قوم کا قیمتی اثاثہ ہیں ان کی حفاظت عوام کی بھی ذمہ داری ہے۔ کل سے میٹرو بس سروس پر سفر کرنے والے مسافروں سے 20 روپے کے حساب سے کرایہ وصول کیا جائے گا اور گجومتہ سے شاہدرہ تک میٹرو بس کا فلیٹ کرایہ 20 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ میاں چنوں سے نامہ نگار کے مطابق سابق وزیراعلی پنجاب چودھری غلام حیدر وائیں کی بیوہ بیگم مجیدہ وائیں نے گزشتہ روز شہباز شریف سے ملاقات کی اس موقع پر وزیراعلی نے واضح طور پر کہا کہ آئندہ الیکشن میں میاں چنوں میں وہی مسلم لیگ (ن) کا امیدوار ہو گا جو بیگم مجیدہ وائیں کہیں گی اس کے علاوہ کوئی بھی امیدوار فائنل نہیں ہو گا۔ مسلم لیگی کارکنوں کی خدمات کو فراموش نہیں کیا جا سکتا۔
ینگ ڈاکٹر ہڑتال ختم

ای پیپر دی نیشن