کوئٹہ(بیورو رپورٹ) حکومت بلوچستان کے ترجمان نے کہاہے کہ گورنر راج کے ایک ماہ کے دوران صوبہ میں خاص طور سے کوئٹہ اور گردونواح کے مختلف علاقوں میں سماج دشمن عناصر کی گرفتاری کےلئے 134چھاپے مارے ہیں جرائم میں 95فی صد تک کمی ہوئی تاہم گزشتہ روز رونما ہونے والے ہزارہ ٹا¶ن کے سانحہ نے بدقسمتی سے اس بہترین کارکردگی کو گہنا دیا ہے اپنے بیان میں ترجمان نے کہاکہ فرقہ وارانہ تشدد تو پورے ملک میں ہے اور بلوچستان اور خاص طور پر کوئٹہ میں اس قسم کے واقعات رونما ہوئے جن میں اہل تشیع خصوصاً ہزارہ برادری کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس کی بنیادی وجہ ہزارہ برادری کی مخصوص علاقوں میں آبادی اور ان کے مخصوص خدوخال بھی ہیں جن سے با آسانی سے پہچانے جاتے ہیں ان وجوہات کی بناءپر دہشت گردوں کو اپنا ہدف آسانی سے حاصل ہو جاتا ہے، بلوچستان کی موجودہ صورتحال جس کے پیچھے کئی ایک عوامل کارفرما ہیں کی بہتری کیلئے ایک ماہ نہایت کم عرصہ ہے اورکوئی معجزہ ہی اتنی قلیل مدت میں اس صورتحال کو بہتر بنا سکتا ہے تاہم اس کے باوجود گورنرراج کے نفاذ کے بعد گورنر بلوچستان کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں بالخصوص پولیس اور ایف سی کے ساتھ ساتھ انتظامیہ کو فری ہینڈ دیا گیا، اعلیٰ سطح پر بیوروکریسی اور پولیس میں تقرری وتبادلوں کے ذریعے سینئر اور اہل افسران کو تعینات کیا گیا جبکہ چیف سیکرٹری بلوچستان کو امن و امان کی بہتری کےلئے جاری اقدامات کی براہ راست نگرانی کی ذمہ داری سونپی گئی اور پولیس اور ایف سی کو دہشت گردوں کے خلاف دفاعی حکمت عملی کی بجائے پیش قدمی کی حکمت عملی اختیار کرنے کی ہدایت کی گئی ،اس میں شک نہیں کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بعض مقامات پرکامیاب کاروائیاں کرتے ہوئے سماج دشمن عناصر کو گرفتار اور بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا جس کے نتیجے میں عمومی جرائم خاص طور سے اغواءبرائے تاوان ،ٹارگٹ کلنگ، کار/موٹرسائیکل چھیننے کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ چمالنگ کے علاقے میں فرنٹیر کور بلوچستان کے عملے نے تخریب کاری کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ فرنٹیر کور بلوچستان کے عملے نے چمالنگ کے بہلول بستی میں نامعلوم افراد کی جانب سے تخریب کاری کی غرض سے زیرزمین بچھائی گئی بارودی سرنگ بروقت خفیہ اطلاع ملنے پر موقع پر پہنچ کر ناکارہ بناکر قبضے میں لے لی۔ دالبندین کے علاقے میں فرنٹیر کور بلوچستان کے عملے نے بھاری مقدار میں منشیات اور ایمونیشن قبضے میں لے لیا۔ کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی، منشیات کی مالیت عالمی مارکیٹ میں کروڑوں روپے بتائی جاتی ہے۔ فرنٹیئر کور کے عملے نے بھاری مقدار میں دھماکہ خیزمواد برآمد کرکے قبضے میں لے لیا ایف سی ذرائع کے مطابق فرنٹیئر کور کے عملے نے خفیہ اطلاع ملنے پر کارروائی کرتے ہوئے کوئٹہ کے نواحی علاقے ایئرپورٹ روڈ پر واقع ایک گودام سے 80بیگ دھماکہ خیزموادبرآمد کرکے اسے ٹیسٹ کیلئے لیبارٹری بھیج دیاگیا تاہم گرفتاری عمل میں نہیںآئی۔ تفتان لیویز کے عملے نے ضلع چاغی میں افغان مہاجرین کے خلاف کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے 130سے زائد افغان مہاجرین کو فارن ایکٹ کے تحت گرفتار کرلیا۔