کوئٹہ میں ہزارہ برادری کا پچاسی میتوں کے ہمراہ دھرنادوسرے روز بھی جاری۔ شیعہ تنظیموں نےملزمان کی گرفتاری اور شہر کو فوج کے حوالے کرنے تک تدفین سےانکارکردیاہے۔

کیرانی روڈ پر بدترین دہشت گردی کےتیسرے روز شہر بھی کوئٹہ کی فضا سوگوار اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ دھماکےمیں جاں بحق افراد کے ورثا کا میتوں کے ہمراہ ہزارہ ٹاؤن اور علم دار روڈ پر گذشتہ روز سے دیا گیا دھرنا تاحال جاری ہے۔ دھرنے میں مجلس وحدت مسلمین، بلوچستان شیعہ کانفرنس، کوئٹہ یکجہتی کونسل اور دیگر تنظیمیں بھی شامل ہیں۔ دھرنے میں بچے، خواتین اورعمر رسیدہ افراد بھی شریک ہیں۔ کمشنر کوئٹہ قمبردستی، ڈپٹی کمشنر عبدالصبور اور ڈی آئی جی وزیرخان پر مشتمل کمیٹی کے شیعہ تنظیموں کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں تاہم مجلس وحدت المسلمین، بلوچستان شیعہ کانفرنس اور ہزارہ کمیونیٹی کے نمائندوں نے مطالبات کی منظوری تک میتوں کی تدفین سے انکار کردیا ہے۔ ان کامطالبہ ہے کہ کوئٹہ کو فوج کے حوالے کیا جائے،عوام کوتحفظ دیا جائے اور دہشت گرد عناصر کی سرپرستی کرنیوالوں کےخلاف صوبے بھر میں آپریشن کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن