ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمہ¿ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمہ گل
Feb 18, 2014
Feb 18, 2014
ٹھہر سکا نہ ہوائے چمن میں خیمہ¿ گل
یہی ہے فصلِ بہاری‘ یہی ہے بادِ مراد؟
قصور وار‘ غریب الدّیار ہوں لیکن
ترا خرابہ فرشتے نہ کر سکے آباد
(بالِ جبریل)